کیا عرب کے مشائخ مقلد ہیں؟
آج کل فیس بوک پر متصب قسم کے مقلدین عام
لوگوں کو یہ باور کرانے کی لاحاصل کوشش کرتے ہیں کہ سعودی عرب کے علمائے کرام بھی
ہماری طرح مقلد ہیں۔ اورثبوت میں یہاں کے علماء کے بعض فتاوے کاپی کرتے ہیں ، جبکہ
حقیقت اس کے برخلاف ہے ۔ یہ حضرات ہرگز جامد تقلید نہیں کرتے بلکہ اپنے آپ کو کسی
امام کی طرف منسوب کرتے ہیں۔ اور ان کے علمی خدمات سے فائدہ اٹھاتے ہیں مگر جو
کتاب وسنت کے خلاف ہو اسے لازما ترک کرتے ہیں اور بس کتاب وسنت ہی کی پیروی کرتے
ہیں ۔
مثال کے طور پر دو ثبوت پیش کرتاہوں
:
(1) عبدالعزیز بن محمد بن سعود رحمہ اللہ (سعودی
عرب کے بادشاہ) سے پوچھا گیا کہ ایک آدمی مذاہب مشھورہ کی تقلید نہیں کرتا، کیا یہ
شخص نجات پا جائے گا؟ سلطان عبد العزیز نے کہا: "جو
شخص ایک اللہ کی عبادت کرے، استغاثہ صرف اسی سے کرے، دعا صرف ایک اللہ سے ہی
مانگے، ذبح بھی ایک اللہ کے لئے ہی کرے، نذر بھی صرف اسی کی ہی مانے، صرف اسی پر
توکل کرے، اللہ کے دین کا دفاع کرے اور اس میں سے جو معلوم ہو حسب استطاعت اس پر
عمل کرے تو یہ شخص بغیر کسی شک کے نجات پانے والا ہے اگرچہ اسے ان مذاہب مشھورہ کا
پتہ ہی نہ ہو (الدارالسنیة
1/170)
(2) سعودی عرب کے سابق مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ نے فرمایا:
"میں بحمدللہ متعصب نہیں ہوں لیکن میں کتاب و سنت کے مطابق فیصلہ کرتا ہوں۔ میرے فتووں کی بنیاد قال اللہ اور قال الرسول پر ہے حنابلہ یا دوسروں کی تقلید پر نہیں" (المجلة رقم806 تاریخ 25 صفر 1416ھ)
(2) سعودی عرب کے سابق مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ نے فرمایا:
"میں بحمدللہ متعصب نہیں ہوں لیکن میں کتاب و سنت کے مطابق فیصلہ کرتا ہوں۔ میرے فتووں کی بنیاد قال اللہ اور قال الرسول پر ہے حنابلہ یا دوسروں کی تقلید پر نہیں" (المجلة رقم806 تاریخ 25 صفر 1416ھ)
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔