ایک ہاتھ سے مصافحہ سنت نبوی
دلائل ملاحظہ فرمائیں:
(1) ''ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے ساتھ ملاقات کی اور میں جنبی تھا۔ آپ صلی اللہ
علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا (ایک نسخہ میں ہے کہ میرا دایاں ہاتھ پکڑا) پھر میں
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چلا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ گئے پس
میں کھسک گیا۔''
( بخاری1/42)
( بخاری1/42)
(2) امام طحاوی نے شرح معانی
الاثار1/16 پر یہ الفاظ ذکر کئے ہیں:
''میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
سے حالتِ جنابت میں ملاقات کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میری طرف اپنا ہاتھ
بڑھایا۔ میں نے اپنا ہاتھ سمیٹ لیا اور کہا میں جنبی ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا (سبحان اللہ) مسلم نجس نہیں ہوتا۔''
یہ حدیث ایک ہاتھ کے مصافحہ پر نص
قطعی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ملاقات کے وقت مصافحہ کے لئے اپنا ایک
ہاتھ آگے بڑھایا اور صحابی رسول سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بھی اپنا ایک
ہاتھ جو مصافحہ کے لئے بڑھانا تھا پیچھے کھینچا اور عذر پیش کیا کہ میں جنبی ہوں
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سبحان اللہ مسلم نجس نہیں ہوتا۔
(3) ''عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ
فرماتے ہیں تم لوگ میری اس ہتھیلی کو دیکھتے ہو میں نے اس ہتھیلی کو محمد صلی اللہ
علیہ وسلم کی ہتھیلی پر رکھا ہے۔''مسند احمد4/89، موارد الظلمآن (940)
(4) ''انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے
فرمایا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں سے کوئی آدمی اپنے بھائی یا
دوست سے ملاقات کرے ۔ کیا س کے لئے جھکے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! نہیں۔
اس نے کہا ، کیا اس سے چمٹ جائے؟ اور اس کو بوسہ دے؟ فرمایا نہیں پھر اُس نے کہا،
کیا اس کا ہاتھ پکڑے اور مصافحہ کرے؟ فرمایا! ہاں۔ امام ترمذی نے فرمایا، یہ حدیث
حسن ہے۔'' (ترمذی ۷۰/۵(۲۷۲۸)، ابن ماجہ۱۲۲۰/۲(۳۷۰۲)
علامہ البانی نے متعدد طرق کی بنا پر
اس حدیث کو سلسلة الادیث الصحیحہ ٨٨١ پر درج کیا ہے۔
(5) ''انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب دو مسلمان آپس میں ملتے ہیں اور ان میں
سے ہر ایک اپنے ساتھی کا ہاتھ پکڑتا ہے تو اللہ تعالیٰ پر حق ہے کہ ان کی دعائوں
میں موجود رہے اور ان کے ہاتھ علیحدہ ہونے سے پہلے ان کو ۔۔۔بخش دے۔'' (مسند احمد۱۴۲/۳،
کشف الاستارص۴۱۹)
مذکورہ بالا پانچ احادیث سے معلوم ہوا
کہ مصافحہ ایک ہاتھ کے ساتھ کرنا سنت ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسی کی
تعلیم دیتے تھے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اسی سنت پر عامل تھے۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔