Friday, October 24, 2014

جنگ یمامہ میں یا محمد کا نعرہ

جنگِ یمامہ میں مسلیمہ کذاب کے ساتھ فوج کی تعداد ساٹھ ہزار تھی، جبکہ مسلمانوں کی تعداد کم تھی۔ مقابلہ بہت شدید تھا۔ ایک وقت نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ مسلمان مجاہدین کے پاؤں اکھڑنے لگے۔ سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ سپہ سالار تھے۔ انہوں نے یہ حالت دیکھی تو:
و نادی بشعارھم یومئذ، و کان شعارھم یومئذ: یا محمداہ !
"انہوں نے مسلمانوں کا نعرہ بلند کیا۔ اس دن مسلمانوں کا نعرہ یَامحمداہ تھا۔"
(تاریخ الطبری: 181/2 ، البدایۃ النھایۃ لابن کثیر: 324/6)
موضوع(من گھڑت): یہ روایت موضوع ہے، کیونکہ:
٭ اس میں سیف بن عمر کوفی راوی بالاتفاق "ضعیف و متروک" موجود ہے۔
٭ شعیب بن ابراہیم کوفی "مجہول" ہے۔
٭ ضحاک بن یربوع کی توثیق نہیں ملی۔
٭اس کا باپ یربوع کیسا ہے؟ معلوم نہیں ہوسکا۔
٭ رجل من سحیم کا کوئی اتہ پتہ نہیں۔
L

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔