میت کو غسل دینے کا اجر
جدہ دعوہ سنٹر- سعودی
ایک حدیث میں میت کو غسل دینے کی فضیلت بیان کی گئی ہے ۔ نبی ﷺ فرماتے ہیں:
من غسَّل ميتًا فكتم عليه غفر اللهُ له أربعين مرةً ، ومن كفَّن ميتًا كساه اللهُ من سُندسٍ واستبرقٍ في الجنَّةِ ، ومن حفر لميت قبرًا فأجنَّه فيه أجرى اللهُ له من الأجرِ كأجرِ مَسكنٍ أسكنَه إلى يومِ القيامةِ (المستدرك على الصحيحين:1358)
ترجمہ:جو آدمی کسی میت کو غسل دے پھر اس پر پردہ پوشی کرے تو اللہ تعالی چالیس مرتبہ اس کی مغفرت کرتا ہے۔اور جو شخص میت کو کفن پہنائے اسے اللہ تعالی جنت میں باریک اور دبیز ریشم کا لباس پہنائے گا۔اور جو آدمی میت کیلئے قبر کھودے پھر اسے اس میں چھپا دے تو اللہ تعالی اس کیلئے اُس آدمی کے اجر کی طرح اجر جاری کردیتا ہے جو ایک گھر بنائے اور قیامت تک کیلئے اسے کسی کو رہائش کیلئے دے دے۔
٭شیخ البانی نے اسے صحیح کہا ہے۔( صحيح الترغيب:3492)
اس حدیث کی روشنی میں ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ جو آدمی میت کے لئے مذکورہ اعمال میں سے کوئی عمل انجام دے سکتا ہو اسے انجام دینا چاہئے اس میں اس کے لئے اجر و ثواب اور خصوصیت ہے مثلا میت کو غسل دے یا میت کو کفن پہنائے یا میت کے لئے قبر کھودے ۔ ان تینوں اعمال کی الگ الگ خصوصیت بیان کی گئی ہے۔
میت کو غسل دینے کی فضیلت سے متعلق مندرجہ ذیل روایات ثابت نہیں ہیں یعنی یہ ضعیف ہیں۔
(1)علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَنْ غَسَّلَ مَيِّتًا وَكَفَّنَهُ وَحَنَّطَهُ وَحَمَلَهُ وَصَلَّى عَلَيْهِ، وَلَمْ يُفْشِ عَلَيْهِ مَا رَأَى، خَرَجَ مِنْ خَطِيئَتِهِ مِثْلَ يَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ(ابن ماجہ:1462)
ترجمہ:جس نے کسی مردے کو غسل دیا، اسے کفن پہنایا، اسے خوشبو لگائی، اور اسے کندھا دے کر قبرستان لے گیا، اس پہ نماز جنازہ پڑھی، اور اگر کوئی عیب دیکھا تو اسے پھیلایا نہیں، تو وہ اپنے گناہوں سے اس طرح پاک ہو گیا جیسے وہ اس دن تھا جس دن اس کی ماں نے اسے جنا۔
٭اس حدیث کو شیخ البانی نے بہت ہی ضعیف کہا ہے۔(ضعيف ابن ماجه:280)
(2)مَنْ غسَّلَ ميِّتًا فكتَمَ عليه ، غَفرَ اللهُ لهُ أربعينَ كبِيرةً ، ومَنْ حفَرَ لأخِيهِ قبْرًا حتى يَجُنَّهُ ، فكأنَّما أسكَنَهُ مسْكَنًا حتى يُبعَثَ(ضعيف الترغيب:2049)
ترجمہ:جو آدمی کسی میت کو غسل دے پھر اس پر پردہ پوشی کرے تو اللہ تعالی اس کے چالیس کبیرہ گناہ معاف کرتا ہے اور جو آدمی میت کیلئے قبر کھودے پھر اسے اس میں چھپا دے گویا کہ اس نے قیامت تک کے لئے رہائش دیدی۔
(3)من غسَّل ميتًا فكتم عليه ، طهَّره اللهُ من ذنوبِه ، فإن كفَّنه ، كساه اللهُ من السُّندُسِ(ضعيف الترغيب:2051)
ترجمہ:جو آدمی کسی میت کو غسل دے پھر اس پر پردہ پوشی کرے تو اللہ اس کو گناہوں سے پاک کردیتا ہے ، اور اگر میت کو کفن دینا ہے تو اللہ تعالی اس کو سندس کا لباس پہنائے گا۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔