Monday, May 20, 2024

بغیر عمرہ کی نیت کے احرام کی چادر لگاکر طواف کرنا

 بغیر عمرہ کی نیت کے احرام کی چادر لگاکر طواف کرنا

مقبول احمد سلفی
جدہ دعوہ سنٹر، السلامہ -سعودی عرب

 
حکومت نے ان دنوں انتظامی امور کو منظم رکھنے کے لئے  مطاف میں بغیر احرام  کے داخل ہونے سے منع کیا ہواہے ۔عوام کی ذمہ داری ہے کہ حکومت کے انتظامی امور میں مدد کرے اور بغیر عمرہ کی نیت کے مطاف میں داخل نہ ہو۔
دیکھا یہ گیا ہے کہ بہت سارے لوگ جن کو عمرہ نہیں کرنا ہوتا ہے وہ  احرام کی چادر لگاکر مطاف میں جاتے ہیں اور نفلی طواف کرتے ہیں۔ ایسے وہ تمام  لوگ جو عمرہ نہیں کرتے ہیں ، صرف احرام کا لباس لگاکر مطاف میں داخل ہو جاتے ہیں یہ حکومت کے ساتھ دھوکہ ہے بلکہ دیکھا جائے تو اللہ کے ساتھ بھی دھوکہ ہے۔ طواف کرنا عبادت ہے مگر طواف کرنے والا عبادت کے لئے جو ہیئت اختیار کررکھا ہے وہ اصلا فرضی ہے اس لئے یہ اللہ کے ساتھ بھی دھوکہ ہے بنابریں لوگوں کو اس دھوکے والے عمل سے پرہیز کرنا چاہیے ۔طواف ہم اللہ کی رضا کے لیے کرتے ہیں تو اس کے لئے ہیئت بھی صحیح ہونا ضروری ہے ۔
جو لوگ باہر سے عمرہ کی نیت سے حرم آتے ہیں اور عمرہ کی سعادت حاصل کرلیتے ہیں ، یہ ان کے لئے کافی ہےکیونکہ ایک سفر میں ایک ہی عمرہ مسنون ہے ۔ اب اگر مکہ مکرمہ  میں مزید ایام ٹھہرنے کا موقع ملتا ہے تو وہ حرم شریف میں نماز یں پڑھنے کی کوشش کرے ، نماز کے علاوہ وہاں تلاوت اورذکر واذکار کیا کرے ۔ اور ان اعمال کو معمولی نہ سمجھے ، آپ یہ سمجھیں کہ حرم شریف تک آجانا بڑی سعادت کی بات ہے اور وہاں ایک نماز ادا کرنا ایک لاکھ نماز کے برابر ہے جو دوسری جگہ پچپن سال کی عبادت کے برابر ہے۔ سبحان اللہ
ہاں آپ کو چھت پر طواف کرنے کی استطاعت ہے تو آپ عادی لباس میں چھت پر ابھی بھی نفلی طواف کرسکتے ہیں اور استطاعت نہیں ہے تو کچھ ایام کے وقفہ کے بعد مثلا ہفتہ دس دن کے بعد دوبارہ عمرہ کرلیں اس کی گنجائش ہے ، اس طرح آپ کو پھر سے طواف کرنے کا موقع مل جائے گاتاہم دکھاوالے کے طور پر احرام کی چادر لگاکر طواف کرنا قطعا درست نہیں ہے، جس کے لئے آپ طواف کررہے وہ آپ کو دیکھ رہا ہے یہ خیال رہے۔
یہی بات میں ان لوگوں سے بھی کہنا چاہتا ہوں جو سعودی عرب میں رہتے ہیں کہ آپ  ان دنوں نفلی طواف کے خواہشمند ہیں تو مکمل عمرہ کرلیں ، اس سے آپ کو زیادہ اجر بھی ملے گا اور دکھاوے والی عبادت  (بغیر عمرہ کی نیت کے احرام کی چادر لگاکر طواف کرنا)سے بھی بچ جائیں گے ۔  اور عمرہ نہیں کرنا چاہتے ہیں تو حرم جاکر وہاں نماز ہی ادا کرلیں ، وہاں نماز ادا کرنا کوئی معمولی بات نہیں ہے ۔ اور چھت پر نفلی طواف کرنے کی استطاعت ہو تو وہاں نفلی طواف کرلیں مگر مطاف میں فرضی ہیئت بناکر طواف نہ کریں ۔ یاد رکھیں فرضی ہیئت بناکر نفلی طواف کرنے سے بہتر ہے آپ طواف ہی نہ کریں ، جب طواف کی خواہش پیدا ہو تو عمرہ کرلیا کریں ۔
 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔