Tuesday, November 21, 2023

ڈرامہ ارتغرل غازی اور ڈرامہ باز طیب اردگان

ڈرامہ ارتغرل غازی اور ڈرامہ باز طیب اردگان

تحریر: مقبول احمد سلفی -جدہ

 

لوگوں کا ماننا ہے کہ طیب اردگان کی نگرانی میں ارتغرل ڈرامہ بنایا گیا، اس ڈرامہ کو ترکی کا سافٹ ایٹم بم بھی کہا گیا یعنی ایسا سافٹ ہتھیار جس سے ترکی دشمنوں کے پرخچے اڑادے ۔جو ڈرامہ محض ڈرامہ تھا، جھوٹ وفحش امورپرمبنی تھا مگراسے جذباتی مسلمانوں نے ایٹم بم سمجھ لیا، اس کے فوائد وفضائل بیان کرنے لگے، ثواب کی نیت سے دیکھے جانے لگے، صدقہ سمجھ کراسے سوشل میڈیا پر پھیلانے لگے، فرضی لڑائی کوصحیح  اسلامی تاریخ اورحقیقی   جہاد سمجھنےلگے ، اس کو دیکھ کر مجاہدبننے کے خواب دکھائے گئے اور اس ڈرامہ کی نگرانی کرنے والے ڈرامہ باز طیب اردگان کو مسلمانوں کا ہیرو سمجھنے لگے ۔

گزشتہ مہینوں ترکی انتخابات کے موقع پر دنیابھر کے مسلمانوں نےاس عظیم ہیرو کی کامیابی کے لئے مساجد میں دعائیں کی گئیں ، مسلمانوں کی دعائیں قبول ہوئیں، مولانا سلمان ندوی کی بھی دعا قبول ہوئی اور انہوں نے طیب اردگان کی جیت کو فتح مبین سے تعبیر کیا۔ پاکستان کے مفتی طارق مسعود  شروع دن سے ڈرامہ  دیکھنے کی ترغیب دیتے رہے ، اردگان کو مسلمانوں کا مسیحا قرار دیتے رہے ، کسی بندے نے ڈرامہ سے متاثر ہوکر مفتی صاحب کو تلوار بھی عنایت کی ۔

لگ یہ رہا تھا کہ اب دنیا کے مسلمان ڈراموں کے ذریعہ مجاہد بن جائیں گے اور امیرالمجاہدین طیب اردگان کی قیادت میں پھر سے دنیا پر اسلام کی شان وشوکت کا پھریرا لہرائیں گے ۔ جذباتی اور بھولے بھالے مسلمانوں کی طیب اردگان سے کچھ ایسی ہی امیدیں وابستہ تھیں مگر سانحہ فلسطین نے طیب اردگان کے چہرے سے حقیقت کا پردہ اٹھادیاورنہ نہ جانے کب تک لوگ اسےمسلمانوں کا ہیرو سمجھنے کی غلطی کرنے میں پڑے رہتے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ سبھی جذبانی مسلمانوں کی آنکھیں کھل گئیں اور اردگان کی اصل حقیقت کو سمجھ لیا گیامگرسوشل میڈیا پہ اردگان کے تئیں اردگانی بھگت کے خیالات سے معلوم ہوتا ہے کہ بہت سے نادانوں کی عقل شریف میں حقیقت نے جگہ لے لی ہے ۔

ابھی میرے سامنے دیوبندی مولانا کی ایک چھوٹی ویڈیوآئی جن کانام نہیں معلوم ہے مگر پیچھے بینرلگاہے جس پر مدرسہ احسن العلوم میرٹھ (یوپی) مرقوم  ہے ۔

مولانا نے بیان کہا کہ "اس نے امت کو پاگل بنایا، پوری دنیا کے مسلمانوں کا ہیروکہلایا،  لوگوں نے نئے نئے مصلے خریدکر الیکشن کے لئے دعائیں کی کہ اے اللہ ! اس طویل القامت ، احمق الناس کو دوبارہ منتخب کردےجسے طیب اردگان کہاجاتا ہے ۔ مرگئی غیرت، ڈوب گئی غیرت ۔ آج اتنی بڑی طاقت ہے کہ 57 ممالک میں سب سے بڑی طاقت ہے، بااثر طاقت ہے لیکن آج تک تیل اور گیس  سپلائی اسی کا چل رہا ہے ۔اور  وہاں جہاں پانی کے قطرات نہیں پہنچ پارہے ہیں وہاں اس کا تیل پہنچ رہا ہے ۔اور  تیل ٹینکوں میں ڈلے گا اور ٹینکوں میں فوجی بیٹھیں گے اور فوجی گولے مار کے شوٹ کریں گے امت  محمدیہ کے جیالوں کو، اور طیب اردگان وہ تیل دے رہا ہے اور وہ گیس دے رہا ہے "۔مولانا کی حقیقت بیانی ختم ہوئی ۔

میں جذباتی بھائیوں سے کہناچاہتاہوں کہ تم نے سعودی عرب کو کبھی اپنا خیر خواہ نہیں سمجھا تو تم ان سے کیوں خیر کی امید لگاتے ہو، ان کو کیوں گالی دیتے اور کوستے ہو، تمہیں تو صرف انہیں مورد الزام ٹھہرانا چاہئے جن کو اپنا مسیحا سمجھتے رہے اورجن کےلئے دعائیں کرتے رہیں ۔

میرے بھائی ڈرامہ ڈرامہ ہی ہوتا ہے اس کو حقیقت سمجھنے کی بھول نہ کریں اورڈرامہ کی طرح  ڈرامہ باز کومسلمانوں کا ہیرو سمجھنا جذباتی مسلمانوں کی بڑی بھول ہے۔

آخری بات یہ ہے کہ فلسطینی مسلمان ہمارے دینی بھائی ہیں، آپ کو  فلسطینی بھائیوں  کی  جتنی فکر ہے، ہمیں بھی فکرہے ، کیااپنی  اس بے چینی کے لئے قسم کھاکر بتاؤں اور دل چیر کردکھاؤں۔ چوبیس گھنٹے یہودیوں کی بربریت اور  ظلم وستم کے مناظر نظروں میں گھومتے ہیں۔ بچوں کی پکار، ماؤں کی صدائیں اورمظلوموں کی آہ وبکا نے دل چھلنی اور سینہ چاق کردیا ہے ۔ وہ زمین بوس عمارتیں ، وہ ملبے میں دبے بیکس ومجبور، وہ شہداء کے انبار، وہ جنازوں کے جنازے ، وہ مجروحوں سے پٹے اسپتال نظروں سے اوجھل نہیں ہوتے ۔ اس کے باوجود ہم انفرادی طور پر اپنے مظلوم بھائیوں کے لئے بہت کچھ نہیں کرسکتے کیونکہ  ٹینکوں اور میزائلوں سے مقابلہ ہے ۔

ہم اپنے مظلوم بھائیوں کے حق میں پرخلوص دعائیں کرسکتے ہیں ، اللہ ان کی شہادتوں کو قبول فرمائے، مریضوں کو شفا نصیب فرمائے، بچوں اور بڑوں کو صبرجمیل اور ثبات قدمی  عطا فرمائے اور اس جانکاہ صورت حال کو جلدازجلد راحت وسکون میں تبدیل فرمادے۔ اللہ تعالی مسلم لیڈروں کو غیرت دے جو امت مسلمہ کی حفاظت کرسکیں اور دشمنوں سے مقابلہ کرسکیں ۔

تاریخ شاہد ہے جب جب اسلام اور مسلمانوں کو مٹانے کی ناروا کوشش کی جاتی رہی ہے اللہ کی طرف سے غیبی مدد آتی ہے اور اس میں مسلمانوں کے حق میں کوئی نہ کوئی خیر کو پہلو نمایاں ہوتا ہے ۔ آج فسلطین کے شہیدوں اور صابروں نے دنیا کے لئے صبر وثبات اور عزم واستقلال کے وہ دور رس اثرات چھوڑے ہیں کہ بڑی تیزی سے غیرمسلم  اسلام کا گہرائی سے مطالعہ کررہے ہیں اور ان شاء اللہ ایک مدت تک اسلام پر رسرچ کیا جاتا رہےگا اور لوگ حلقہ بگوش اسلام ہوتے رہیں گے  اور ہم اچھے اثرات ونتائج دیکھ بھی رہے ہیں ۔

 

 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔