Sunday, April 30, 2023

کیا فرض نماز کے سجدے میں اپنی زبان میں دعاکر سکتے ہیں؟

کیا فرض نماز کے سجدے میں اپنی زبان میں دعاکر سکتے ہیں؟

اس سوال کا جواب یہ ہے کہ بعض علماء نے کہا ہے کہ نماز پڑھنے والا فرض نماز کے سجدے میں اپنی زبان میں دعا کرسکتا ہے مگر میں ان علماء کی رائے قوی
 سمجھتا ہوں جو یہ کہتے ہیں  کہ فرض نماز کےسجدے میں اپنی زبان میں دعا نہیں کرسکتے ہیں تاہم یہ بھی مانتا ہوں کہ سنت و نفل  نمازکے سجدوں میں آپ اپنی زبان میں دعا کرسکتے ہیں ۔ آخر دونوں میں فرق کی کیا دلیل ہے ؟
اس سلسلے میں صحیح بخاری (1200) کی حدیث پہ غور فرمائیں ۔  زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں نماز پڑھنے میں باتیں کر لیا کرتے تھے۔ کوئی بھی اپنے قریب کے نمازی سے اپنی ضرورت بیان کر دیتا۔ پھر آیت "حافظوا على الصلوات‏ الخ " اتری اور ہمیں )نماز میں( خاموش رہنے کا حکم ہوا۔
اپنی زبان میں دعا کرنا یہ انسانی کلام اورانسانی گفتگو(بات چیت) ہے جو پہلے نماز میں جائز تھی پھربعد میں منع کردی گئی اس لئے اس حدیث کی روشنی میں بہتر وافضل یہی معلوم ہوتا ہے کہ آپ فرض نماز کے سجدوں میں اگر تسبیحات کے بعد دعا کرناچاہیں تو ماثورہ دعا کریں  یعنی وہ دعائیں جو قرآن میں وارد ہوں یا احادیث میں وارد ہوں ۔
جہاں تک سنت ونفل کا معاملہ ہے تو اس میں امر واسع ہے، چنانچہ صحیح مسلم (772) کی ایک حدیث پر غور فرمائیں ۔ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں ایک رات میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، آپ نے سورہ بقرہ شروع فرمائی، میں نے دل میں کہا: سو آیات پر ایک رکعت فرمائیں گے، لیکن آپ نے جاری رکھا، پھر میں نے خیال کیا کہ آپ ایک رکعت میں پوری سورت پڑھیں گے لیکن آپ نے جاری رکھا، پھر میں نے خیال کیا کہ آپ سورہ مکمل کرکے رکوع فرمائیں گے لیکن آپ نے اس کےبعد سورہ نساء شروع کی، اورپھر سورہ آل عمران شروع کردی اور اسے بھی مکمل کیا، آپ ٹھہر ٹھہر کر پڑھ رہے تھے، آپ جب کسی ایسی آیت سے گذرتے جس میں تسبیح ہوتو اللہ کی پاکی بیان فرماتے، اور جب کسی سوال والی آیت سے گذرتے تو اللہ سے سوال کرتے اور جب پناہ والی آیت سے گذرتے تو اللہ کی پناہ طلب کرتے۔
آپ ﷺ کی یہ نماز نفلی تھی ، اور نفلی نماز میں آپ ﷺ نے قرآنی آیات پڑھتے ہوئے کہیں اللہ کی پاکی بیان کی،کہیں اللہ سے سوال کیا اور کہیں اللہ سے پناہ مانگی ۔ اس سے یہ سمجھا جاسکتا ہے کہ نفل نماز میں کچھ وسعت ہے اس وجہ سے نفل نماز کے سجدوں میں آپ اپنی زبان میں دعا کرسکتے ہیں ۔
آخری بات یہ ہے کہ دعا کے لئے کوئی ضروری نہیں ہے کہ آپ سجدے میں ہی دعا کریں، آپ کبھی بھی دعا کرسکتے ہیں  اور دعا کے مختلف افضل اوقات ہیں، ان میں اہتمام کریں ۔
واللہ اعلم بالصواب
مقبول احمد سلفی /جدہ دعوہ سنٹر، حی السلامہ 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔