Thursday, December 22, 2022

ربیع الاول کے مہینے میں سیرت کا پروگرام منعقد کرنا


السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ:
میسور میں ضلعی جمعیت اہل حدیث کی کمیٹی تشکیل پائی ہے الحمدللہ۔جیسے ہی کمیٹی بنائی گئی اس کے کچھ ہی دنوں بعد دوسری میٹنگ علماء اور ضلعی جمعیت کے مابین دعوت وتبلغ کے سلسلے میں منعقد ہوئی۔تمام علماء کی اتفاق رائے سے سیرت رسول کے عنوان پر تمام ضلع کی اہلحدیث مساجد میں پروگرام منعقد کئے جانے کا فیصلہ کیا گیااور وہ ربع الاول کا مہینہ تھا تو ہم 10ربع الاول سے پروگراموں کا آغاز کر نا چاہ رہے تھےلہذا 10 ربیع الاول کو مرکزی مسجد اہل حدیث میں پہلا پروگرام تھالیکن کچھ وجوہات کی بناء پر اس پروگرام کے منعقد کرنے کی اجازت نہیں مل سکی تو ہم نے 12 ربع الاول سے پروگراموں کا آغاز کیا۔واضح رہے کہ یہ پروگرام ربیع الثانی کے ابتدائی دنوں تک جاری رہیں گے ان شاءاللہ تعالیٰ
ہمارا مقصد نبی اکرم کی سچی سیرت کو بیان کرنا مقصود تھا نہ کہ عید میلاد النبی کی مناسبت سے ان پروگرام کا انعقاد مقصود تھاتو اس کا حکم کیا ہے کیا ایسا کر نا بدعت ہے؟؟اور ربیع الاول کے مہینے میں سیرت النبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے عنوان پر بیانات اور تقاریر کرنا کیسا ہے ؟؟؟
گذارش:
آپ سے نہایت عاجزانہ گذارش ہے کہ اس سوال کا جواب جلد از تحریری شکل میں فراہم کرکے شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں تاکہ یہاں کے لوگوں کو صحیح رہنمائی مل سکے اور کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہوں۔
جزاکم اللہ خیرا و احسن الجزاء
سائل حافظ عبدالواسع بن عبدالخالق الفیضی (حال مقیم میسور کرناٹک )
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون اللہ الوھاب
عموما ماہ ربیع الاول میں علماء ، دعاۃ اور خطباء سیرت کو ہی موضوع بناکر امت کو صحیح سیرت رسول سے واقف کراتے ہیں ۔ جمعہ کے خطبات میں کہیں بدعات کا رد، کہیں اتباع سنت تو کہیں سیرت رسول ذکر کئے جاتے ہیں ، مبلغین بھی اسی طرح کا موضوع اختیار کرتے ہیں ۔ اس عمل میں کوئی حر ج نہیں ہے، ایسا بہت پہلے سے ہوتا آرہاہے ۔ تاہم یہاں ایک بات جو قابل ذکر ہے وہ شبہات سے دور رہنا ۔
سوال میں جس طرح کا منصوبہ بنایا گیا ہے شرعا اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے کہ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ، وہ دس یا بارہ ربیع الاول سے موقع کی مناسبت سے دروس ومواعظ ترتیب دے ۔ یہاں تاریخ متعین کرکے کوئی رسم یا کوئی خاص عمل انجام دینا نہیں ہے لیکن اہل بدعت کے لئے ہمارے خلاف ایک دلیل بن سکتی ہے کہ اب اہل حدیث بھی ہماری طرح محفل منعقد کرتے ہیں ۔ وہ بھی میلاد کا مقصد سیرت رسول بیان کرنا بتاتے ہیں اس حیثیت سے کہیں ہمارا یہ طریقہ اہل بدعت ہمارے خلاف نہ استعمال کرے، بلکہ دوسری جگہ اہل حدیث عوام کو نہ ورغلائے ۔ اس لئے میں سمجھتا ہوں ایک آدھ بیان سیرت رسول پر جس طرح خطبات میں ہوتے ہیں حرج نہیں ہے لیکن منصوبہ بند طریقہ سے اس ماہ میں سیرت کو ہی بیان کرنا اہل بدعت کے واسطہ سادہ عوام کے لئے ایک دلیل بن سکتی ہے اس سے بچا جائے تو بہتر ہے ۔ آپ دروس دیں مگر سیرت کے علاوہ بہت ساری اہم چیزیں ہیں سب سے اہم توحید ہے اس سے ابتدا ء کریں ۔ اور پھر ایسا بھی نہ ہو ربیع الاول میں دروس کا منظم سلسلہ اور بعد میں سکوت کا سلسلہ ۔ یہ پروگرام تسلسل کے ساتھ ہو ، خاص ربیع الاول نہ ہو۔
ھذا ماعندی، واللہ اعلم
کتبہ
مقبول احمد سلفی

  

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔