طب سے متعلق ایک ویڈیو کی اصل حقیقت
پہلی حدیث: نبی ﷺ کا فرمان ہے:خيرُ طعامِكم الخبزُ، وخيرُ فاكهتِكم العنبُ(السلسلة الضعيفة:3576)
شیخ البانی نے اس حدیث کو موضوع کہا ہے۔(مذکورہ حوالہ دیکھیں)
دوسری حدیث: نبی ﷺ کا فرمان ہے:كلوا التمرَ على الريقِ فإِنَّه يَقْتُلُ الدودَ( السلسلة الضعيفة:232)
تیسری حدیث:نبی ﷺ نے فرمایا:أكلُ الطِّينِ حرامٌ على كلِّ مسلمٍ(السلسلة الضعيفة:2897)
شیخ البانی نے اس حدیث کو "ضعیف جدا" (بہت ضعیف) کہا ہے۔(مذکورہ حوالہ دیکھیں)
مٹی کھانے سے متعلق متعدد قسم کی روایات آتی ہیں ، میں نے ایک ہی حدیث کو پیش کیا ہے لیکن یہ سمجھ لیں کہ اس بارے میں کوئی حدیث صحیح نہیں ہے۔
چوتھی حدیث: نبی ﷺ کا فرمان ہے:إِنَّ هَذِهِ الْحَبَّةَ السَّوْدَاءَ شِفَاءٌ مِنْ كُلِّ دَاءٍ، إِلَّا مِنَ السَّامِ(صحیح البخاری:5687)
کلونجی کے بارے میں بیان کی گئی حدیث صحیح ہے ۔
پانچویں حدیث: نبی ﷺ کا فرمان ہے:كلوا الثوم وتداووا به فإن فيه شفاء من سبعين داء(أخرجه الديلمى :3/245،رقم4721)
ترجمہ: لہسن کھاؤ اور اس سے علاج کرو کیونکہ اس میں ستر بیماریوں کے لئے شفا ہے ۔
یہ حدیث ثابت نہیں ہے۔(دیکھیں: الدرر السنية، أحاديث منتشرة لا تصح:246)
چھٹی حدیث: نبی ﷺ کا فرمان ہے:عليكُم بالزَّبيبِ ، فإنَّهُ يَكْشِفُ المُرَّةَ ويَذهَبُ بالبَلغمِ(ضعيف الجامع:3761)
شیخ البانی نے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے۔(مذکورہ حوالہ دیکھیں)
ساتویں حدیث:زاذان رحمہ اللہ کا بیان ہے:أنَّ عليَّ بنَ أبي طالبٍ رضيَ اللَّهُ عنهُ شرِبَ قائمًا فنظرَ إليهِ النَّاسُ كأنَّهم أنكروهُ فقالَ : ما تنظرونَ ؟ أن أشرب قائمًا فقد رأيتُ النَّبيَّ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ يشربُ قائمًا وإن أشرب قاعدًا فقد رأيتُ النَّبيَّ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ يشربُ قاعدًا(مسند أحمد:795)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نبی ﷺ کبھی کھڑے ہوکر بھی پی لیتے تو کبھی بیٹھ کر پیتے تاہم آپ کی عمومی عادت بیٹھ کر پینے کی تھی اور اس ویڈیو کا خلاصہ یہ ہوا کہ اس میں بیان کی گئی باتوں میں سے صرف دو باتیں ہی صحیح ہیں ، ایک بات چار نمبر کی اور دوسری بات سات نمبر کی ۔
مقبول احمد سلفی - جدہ دعوہ سنٹر، حی السلامہ
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔