بریلوی کتاب "جاء الحق" کی روشنی میں
عیدمیلاد النبیﷺ منانا بدعت ہے
مقبول احمد سلفی /جدہ دعوہ سنٹر، حی السلامہعید میلاد النبی ﷺیا اس کا جشن قرآن وحدیث سے ثابت نہیں
ہے اس لئے عیدمیلادمنانا بدعت ہے۔بدعت گمراہی کا نام ہے اور گمراہی جہنم میں لے
جانے والی ہے۔عیدمیلاد کے بدعت ہونے پر بے شمار دلائل ہیں مگر میں یہاں ایک مشہور
کتاب "جاء الحق" کی روشنی میں اسے بدعت ثابت کرتا ہوں تاکہ میری اس
تحریر سے بریلوی بھی عبرت حاصل کریں۔
کتاب "جاء الحق" کے بارے میں آپ جانتے ہی
ہیں، یہ بریلوی مکتب فکر کی معتبر کتاب ہے، اس کے مصنف مفتی احمد یارخاں نعیمی ہیں۔
چلئے پہلے بدعت کی تعریف دیکھ لیتے ہیں پھر میلاد کی
حیثیت معلوم کریں گے چنانچہ بدعت کی تعریف کرتے ہوئے مفتی احمد یار خان نعیمی صاحب
اپنی مشہور کتاب"جاء الحق "کے صفحہ 214 پر لکھتے ہیں:
"بدعت
کے شرعی معنی ہیں وہ اعتقاد یا وہ اعمال جو کہ حضور علیہ الصلاة والسلام کے زمانہ
حیات ظاہری میں نہ ہوں بعد میں ایجاد ہوئے۔ "
بریلوی مفتی صاحب سے آپ نے یہاں بدعت کا شرعی معنی سمجھ
لیا ، وہ یہ ہے کہ وہ اعتقاد یا عمل جو نبی ﷺ کے زمانہ میں نہ ہوا ہو وہ بدعت ہے۔
اب میلاد سے متعلق مفتی صاحب کا نظریہ جانتے ہیں چنانچہ
مفتی احمد یار خاں نعیمی بریلوی صاحب سخاوی کا قول نقل کرتے ہوئے"جاء
الحق"کے صفحہ 236 پر لکھتے ہیں:
"لم
يفعله أحد من القرون الثلاثة , إنما حدث بعد"
ترجمہ:میلاد شریف تینوں زمانوں میں کسی نے نہ کیا ، بعد
میں ایجاد ہوا ۔
عربی عبارت کا اردوترجمہ بھی اسی کتاب سے لیا ہوں ، اس
عبارت کا مطلب یہ ہوا کہ عید میلاد النبی نہ تو نبی ﷺ کے زمانے میں تھی ، نہ ہی
صحابہ کرام کے زمانے میں تھی اور نہ ہی تابعین و تبع تابعین کے زمانوں میں تھی۔ تو
جو چیز نبی ﷺ ، صحابہ اور تابعین کے دور میں موجود ہی نہیں تھی اس کا صاف مطلب ہے
وہ لوگ ان زمانوں میں عیدمیلاد نہیں مناتے تھے۔
ساتھ ساتھ ہمیں یہ بھی معلوم ہوگیا کہ وہ اعتقاد یا عمل
جو نبی ﷺ کے زمانے میں نہ ہو وہ بدعت کے زمرے میں آتا ہے جیساکہ احمدیارخان نعیمی
نے ذکر کیا ہے ، اس لحاظ سے عیدمیلادالنبی منانابدعت ہے کیونکہ یہ عمل عہد رسول
میں موجود نہیں تھا۔ آپ سب نے اندازہ کرلیاکہ ایک بریلوی مفتی و عالم بھی اپنے قلم
سے عیدمیلادالنبی کو بدعت ہونے کا اقرار کرتا ہے۔
نوٹ: حوالہ چیک کرنے کے لئے دیکھیں: جاء الحق وزھق
الباطل(المعروف فیصلہ مسائل) جلداول
ناشر:مفتی اقتدار احمد خان مالک نعیمی کتب خانہ گجرات
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔