Tuesday, September 19, 2017

آپ کے دس سوالات اور شیخ مقبول احمد سلفی کے جوابات

آپ کے دس سوالات اور شیخ مقبول احمد سلفی کے جوابات

سوال (1): ایک آدمی اپنی جاب کے سلسلے میں ایک شہر سے دوسرا شہر سفر کرتا ہے ہفتے میں دو دن وہ ایک شہر میں مقیم کی حیثیت سے رہتا ہے اور باقی کے دن دوسرے شہر میں,ایسے ہی سلسلہ چلتا رہتا ہے تو ایسی صورت میں اس آدمی کی نماز کا حکم کیا ہے, قصر کرے گا یا پوری نماز پڑھے گا؟
جواب : دوران سفر نمازیں قصر پڑھنی ہیں خواہ یہ سفر مہینوں یا سال پہ محیط ہو مگرکسی شہر میں نازل ہونے اور قیام کرنےکے متعلق دو مسئلے ہیں ۔ پہلا مسئلہ یہ ہے کہ اگر کہیں چار دن سے زیادہ قیام کرنے کا پہلے سے ارادہ بن گیا تو وہاں مکمل نماز پڑھنی ہے کیونکہ وہ مقیم کے حکم میں ہے لیکن اگر چار دن سے کم ٹھہرنے کا ارادہ ہے یا یہ نہیں معلوم کہ کتنادن ٹھہرنا ہے تو اس صورت میں نمازیں قصر کرکے پڑھے گا۔

سوال (2) : میں نے ایک آدمی سے جھوٹ بولا ہے، اب اس غلطی پہ نادم ہوں،  کیا میں توبہ کرلوں تو غلطی معاف ہوجائے گی یا اس آدمی کو بتانا ضروری ہے ، یہ معلوم رہے کہ میں اس کو بتانے میں شرم محسوس کرتا ہوں اور اس قدر شرم ہے کہ اس سے بیان نہیں کرسکتا۔
جواب : انسان خطا کا پتلہ ہے ، غلطی کرسکتا ہے کوئی حیرانی کی بات نہیں ہے اور اچھا انسان وہ ہے جو غلطی کرکے اس سے توبہ کرلے ۔ جھوٹ بولنا کبیرہ گناہ ہے ، اللہ تعالی سے اس بڑے گناہ کی سچے دل سے توبہ کریں ، اللہ بڑا مہربان ، بہت معاف کرنے والا ہے۔ اگر آپ کے جھوٹ بولنے سے اس آدمی کا کوئی نقصان نہیں ہوا  یا آپ کے جھوٹ سے بدظنی کا بھی شکار نہیں ہوا تو خیر اسے بتلانے کی ضرورت نہیں ، جھوٹ پہ پشیمانی اور اللہ سے توبہ ہی کافی ہے لیکن اگر کچھ نقصان ہوا ہے تو اس کی تلافی ضروری ہے یا بدظنی کا شکار ہوگیا ہے تو اسے راضی کرنا ہے۔ اس کے کئے طریقے ہوسکتے ہیں ، اگر آپ کے لئے  براہ راست نقصان کی تلافی یا ناراضگی دور کرنا مشکل ہے تو اس آدمی کا کوئی قریبی ساتھی منتخب کریں اور اس کے ذریعہ خوش اسلوبی سے اپنا معاملہ حل کرلیں ۔

سوال (3):  اگر بلی نے چوہا کھایا اور اس کے منہ میں خون وغیرہ لگا ہے ایسی حالت میں بلی نے برتن سے پانی یا دوھ پی لیا تو کیا وہ پانی یا دودھ پاک رہے گا یا ناپاک ہوجائے گا ؟
جواب : نبی ﷺ نے بلی کا جوٹھا پاک قرار دیا ہے کیونکہ وہ زیادہ گھروں میں آنے جانے والی ہے ، یہ معلوم ہے کہ بلی نجاست کھاتی ہے پھر بھی آپ ﷺ نے مشقت کی وجہ سے اس کے جوٹھے کو پاک کہا ہے ۔ اگر بلی نے چوہا کھالیا ہو اور کچھ وقت گزرگیا ہوپھر کسی برتن سے دودھ یا پانی پی لیا تو وہ پانی یا دودھ پاک ہی رہے گا ۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ ؒ نے کہا کہ اگر بلی چوہا یا اس جیسی چیز کھالے اور جدائی کا وقت لمبا ہوجائے تو تھوک سے اس کا منہ پاک ہوجاتا ہے ضرورت کی وجہ سے ، یہ سب سے قوی قول ہے جسے اختیار کیا ہے امام احمد اور امام ابوحنیفہ کے اصحاب کی ایک جماعت نے (کتاب الاختیارات العلمیۃ، باب ازالۃ النجاسۃ)

سوال (4)  ایک آدمی نے وضو کرکے جراب پہنا پھر کسی نمازکے وقت ان جرابوں پر مسح کیااور مسجد میں داخل ہوتے وقت جرابوں کو نکال دیا اور نماز ادا کی کیا اس کی نماز درست ہوگی، جراب نکالنے سے وضو باقی رہتا ہے؟
جواب :صحیح قول کی روشنی میں اگر وضو کرکے جراب پر مسح کیا ہو اور مسجد میں داخل ہوتے وقت جراب اتار دیا ہو تو اس سے وضو باقی رہے گا ، اس لئے نماز درست ہے ،ہاں جراب اترنے کی وجہ سے اب دوبارہ اس پہ مسح نہیں کرسکتا ہے ۔پھر سےوضو کرکے جراب پہنے گا   تو اس وقت مسح کرسکتا ہے ۔

سوال (5): سیب کی پیداوار میں کس طرح زکوۃ نکالی جائے گی اور اس کا نصاب کیا ہے ؟
جواب : سیب کی پیداوار میں زکوۃ نہیں ہے لیکن جو سیب کی تجارت کرتا ہوں تو مال تجارت میں نصاب تک پہچنے اور حولان حول پہ زکوۃ دے گا۔ مال میں نصاب ساڑھے باون تولہ (595 گرام) چاندی ہے ۔

سوال (6): میرا بیٹا ایک سال کا ہے بوجوہ اسکا عقیقہ باقی ہے اسکی طبیعت کچھ ٹھیک نہیں رہتی ہمیں خاندان والے کہتے ہیں کہ اس پر عقیقے کا بوجھ ہے اسلیے صحت کے مسائل ہیں بتائیے گا کیا ایسا کچھ شریعت میں موجود ہے یا یہ ایک مفروضہ ہے نیز ساتویں دن عقیقہ نہ کر سکیں تو بعد میں کرنا کیسا ہے؟
جواب : صحت کے مسائل اس لئے نہیں ہیں کہ بچے کا عقیقہ نہیں ہوا ہے بلکہ یہ تقدیر کا حصہ ہے جو اللہ کی طرف سے پہلے سے ہی مرقوم ہے ۔ اس پر مومن کو ایمان لانا چاہئے ۔ جو کہتے ہیں کہ بچہ پر عقیقہ کا بوجھ ہے اس وجہ سے طبیعت ناساز رہتی ہے غلط خیال ہے ،اس  خیال سے عقیدہ پر برا اثر پڑسکتا ہے اس لئے ایسی بات کو مردود وباطل سمجھیں ۔ جس بچے کا ساتویں دن کسی وجہ سے عقیقہ نہیں ہوسکا بعد میں بھی اس کا عقیقہ کر سکتے ہیں  اکثر علماء کا یہی کہنا ہے ۔

سوال (7): کچھ عرصہ پہلے ایک بہو نے اپنی ساس کا کچھ زیور چرائی تھی  ، اس وقت ساس کا انتقال ہو گیااور اب بہو خود بڑھاپے کو پہنچ گئی ہے وہ اس گناہ کی تلافی کرنا چاہتی ہے تو اسکی کیا صورت ہے؟
جواب : بہو کو چاہئے کہ سب سے پہلے مال مسروق میت (حقدار)  کے ورثاء کو دیدے اور اس کے بعد اللہ تعالی سے سچی توبہ کرے وہ توبہ قبول کرنے والا ہے۔

سوال (8): مجھے گھریلو کچھ مشکل پیش آتی ہے اس لئے میں نے ایک حافظ کو طے کردیا ہے تاکہ وہ روزانہ میرے گھر سورةالبقرہ کی تلاوت کرے، کیا میرا یہ عمل درست ہےیا پھر قرآن کی رکاڈنگ چلا سکتا ہوں ؟
جواب : گھریلو مشکل سے بچنے کے لئے اولا انسان کو اللہ کی طرف رجوع کرنا چاہئے ، جب اللہ ناراض ہوتا ہے تو اس کی زندگی اور گھر میں آفت بھیج دیتا ہے ، پھراللہ کی رضا کا کام کرنا چاہئے نیز گھر وں میں نوافل، اذکار، دعائیں اور تلاوت کا اہتمام کرنا چاہئے ، ساتھ ہی گھروں کو بری  اور گندی چیزوں سے پاک بھی کرنا چاہئے ۔ کسی حافظ کو طے کرنے کی ضرورت نہیں ہے،نہ ہی روزانہ سورہ بقرہ ختم کرنا ضروری ہے  خود سے جتنا میسر ہو قرآن پڑھیں یا گھر کے افراد میں سے جوبھی قرآن پڑھنا جانتے ہیں وہ سب مناسب اوقات میں  کچھ نہ کچھ تلاوت کیا کریں ، قرآن کی رکاڈنگ ہوتو اس سے بھی فائدہ اٹھاسکتے ہیں ۔

سوال (9) : میرا ایک دوست ہے اس کی منگنی اس کی کزن سے ہوئی ہے ، وہ دونوں اپنے والدین کی رضامندی سے آپس میں بات چیت کرتے ہیں ، کیا یہ گناہ کا کام تو نہیں ؟
جواب : یقینا یہ گناہ کا کام ہے اور اللہ کی سخت ناراضگی کا باعث ہے ، اس کام کے لئے والدین کی رضامندی کوئی معنی نہیں رکھتی ، ان کی رضامندی تو بھلائی کے کاموں میں دیکھی جائے گی ۔ اس لئے لڑکا اور لڑکی دونوں کو فورا بات چیت سے ر ک جانا چاہئے یہاں تک کہ  نکاح  ہوجائے ۔ نیز انہوں نے آپس میں بات کرکے جو غلطی کی ہے اس سے توبہ کرنا چاہئے ۔

سوال (10): غیر مسلم کی اولاد فوت ہوجائے تو اسے صبر کی تلقین کرنا کیسا ہے ؟
جواب : غیر مسلم کو اس کا بچہ فوت ہو جانے پر صبر دلانے میں کوئی حرج نہیں ہے ، وہ بھی انسان ہے ، دکھ والی باتوں سے اسے بھی دکھ ہوتا ہے اور انسان ہونے کے ناطے اسے دلاسہ دینے کا حق بنتا ہے ۔اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ وہ ہمارے اس اخلاق سے  متاثر ہوسکتا ہے اور اسلام یا مسلمانوں کے تئیں اس کا دل نرم ہوسکتا ہے ۔ ہمارا دین یہی تو چاہتا ہے کہ اخلاق کی دعوت دیں ، نبی ﷺ اخلاق کی تکمیل کے لئے تو بھیجے گئے تھے ۔ اور اخلاق سے ہی دنیا میں اسلام پھیلا ہے۔ 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔