Monday, June 19, 2017

سوتیلی ماں کی بہن سے شادی کا حکم


سوتیلی ماں کی بہن سے شادی کا حکم

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
زیدکی بیوی کا انتقال ہو گیاہے  اس کے بچے جوان ہیں ، ان کے بچوں میں ایک بیٹا جوان یعنی شادی کی عمر کو پہنچ گیا ہے۔ بیوی کے انتقال کے بعد زید نے دوسری شادی کرلی ہے-یہاں سوال یہ ہے کہ زید کی  دوسری  بیوی کی ایک بہن ہے جو زیدکے  جوان بیٹے کی ہم عمر ہے -تو کیا زید کا بیٹا اپنے باپ کی دوسری بیوی کی بہن یعنی اپنی سوتیلی ماں کی بہن سے جورشتے میں سوتیلی خالہ  لگتی ہے سے شادی کرسکتا ہے ؟- قرآن وصحيح احادیث کی روشنی میں جواب مرحمت فرمائیں - مہربانی ہوگی - جزاک اللہ خیرا
سائل : وحیدالزماں سلفی ،ممبئ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الحمدللہ :
زیدکا بیٹا اپنے باپ کی دوسری بیوی کی بہن سے شادی کرسکتا ہے یعنی آدمی اپنے سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح کرسکتا ہے کیونکہ وہ حقیقی خالہ نہیں ہے ،حقیقی خالہ اپنی سگی ماں کی  سگی بہن ہوتی ہے ۔ سوتیلی ماں کی بہن فقط عرفا خالہ لگتی ہے،لہذا اس سے نکاح جائز ہے ۔سوتیلی ماں کی بہن کے علاوہ اس کا بھائی اور اس کی ماں سے بھی نکاح جائز ہے ۔
واللہ اعلم
کتبہ
مقبول احمدسلفی

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔