Monday, November 21, 2016

صف کے پیچھے اکیلے نماز پڑھنا

صف کے پیچھے اکیلے نماز پڑھنا
===============
مقبول احمد سلفی

یہ ایک اہم مسئلہ ہے کہ اگر اگلی صف مکمل ہوگئی ہواور پیچھے سے کوئی اکیلا نمازی آئے تو وہ صف کے پیچھے اکیلے کھڑا ہو یا پھر اگلی صف سے کسی کو پیچھے کھیچ لے ؟
بعض اہل علم نے اگلی صف سے آدمی کھیچنے کا فتوی دیا ہے تو بعض نے صف کے  پیچھے اکیلے کھڑے ہونے کا۔
یہاں پہلے اس بات کا ذکرکرنا مناسب ہے کہ صف کے پیچھے اکیلے کھڑا ہونا حدیث کی رو سے منع ہے ۔
علی بن شیبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہےانہوں نے کہا :
خرَجنا حتَّى قدِمنا علَى النَّبيِّ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ، فَبايعناهُ، وصلَّينا خلفَهُ، ثمَّ صلَّينا وَراءَهُ صلاةً أُخرى، فقَضى الصَّلاةَ، فرأى رجلًا فَردًا يصلِّي خلفَ الصَّفِّ، قالَ: فوقَفَ عليهِ نبيُّ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ حينَ انصَرفَ قالَ: استقبِلْ صلاتَكَ، لا صلاةَ للَّذي خَلفَ الصَّفِّ(صحيح ابن ماجه: 829)
ترجمہ: ہم( اپنے علاقے سے) روانہ ہوئے ( اور مدینہ منورہ تک سفر کیا) حتی کہ ہم نبی ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوگئے اور آپ ﷺ کی بیعت کی۔ ہم نے آپ ﷺ کی اقتدا میں نماز ادا کی، پھر آپ کے پیچھے ایک اور نماز پڑھی۔ آپ نے نماز مکمل کی تو دیکھا کہ ایک آدمی صف کے پیچھے اکیلا کھڑا نماز پڑھ رہا ہے۔( جب وہ شخص نماز سے فارغ ہوا تو) اللہ کے نبی ﷺ اس کے پاس گئے اور فرمایا:شروع سے نماز پڑھو۔ صف کے پیچھے( اکیلا کھڑے ہونے والے )کی کوئی نماز نہیں۔
اس حدیث میں ذکر ہے کہ ایک آدمی اکیلا صف کے پیچھے نماز پڑھا تو نبی ﷺ نے انہیں نماز دہرانے کا حکم دیاجو اس بات کی دلیل ہے کہ صف کے پیچھے اکیلے شخص کی نماز نہیں ہوتی ۔
یہاں یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ جب دو آدمی جماعت بناکر نماز ادا کررہے ہوں تو تیسرا آنے والا نمازی حسب سہولت یا تو امام کو آگے کردے گا یا مقتدی کو پیچھے کھیچ لے گا ان دونوں میں جوسہولت ہو اس پہ عمل کیا جاسکتا ہے۔
اب سوال پیدا ہوتا ہے دو سے زیادہ کی جماعت ہے اور اگلی صف مکمل ہے توبعد میں آنے والا کیا کرے گا؟  
جن علماء نے کہا کہ اگلی صف سے آدمی کھیچ لے گا انہوں نے ایک امام اور ایک مقتدی پر قیاس کیامگر یہ قیاس صحیح نہیں معلوم ہوتاکیونکہ بھری ہوئی صف  سے ایک کو پیچھے کھیچنے سے صف میں نقص پیدا ہوتا ہےجبکہ دو لوگوں کی جماعت سے  ایک آدمی کھیچنے سے صف میں خلل اور نقص پیدا  نہیں ہوتا ہے  ۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَن وصلَ صفًّا وصلَهُ اللَّهُ ، ومَن قطعَ صفًّا قطعَهُ اللَّهُ عزَّ وجلَّ(صحيح النسائي:818)
ترجمہ: جو کوئی صف کو ملائے گا اللہ تعالیٰ اسے (اپنے ساتھ) ملائے گا اور جو صف کو کاٹے (توڑے) گا اللہ تعالیٰ اسے کاٹے (توڑے) گا۔
"من وصل صفا" کا معنی جو صف میں شامل ہوکر یا صف کے خلل کو پورا کرکے صف ملائے اور "ومن قطع صفا" کا معنی جوغائب ہوکر یا خلاکو پر نہ کرکے یا کوئی مانع چیزرکھ صف کاٹے ۔ (عون المعبود : 2/366)  
ہمیں جہاں ایک طرف یہ دیکھنا ہے کہ صفکے پیچھے  اکیلے نماز نہ پڑھی جائے وہیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ اگلی صف سے آدمی کھیچ کر صف میں نقص وخلل نہ پیدا ہو۔
اس وجہ سے  بعد میں آنے والا آدمی  اگر اکیلے ہواس حال میں کہ اگلی صف مکمل نظر آئے تو یہاں ایک صورت تو یہ ہے کہ اگراگلی صف کے اندر شامل ہونے کا امکان ہوتواگلی صف میں  شامل ہوجائے ۔ دوسری صورت یہ ہے کہ اگر بغیر تشویش کے امام کے دائیں جانب کھڑا ہونے کا امکان ہوتو امام کے دائیں جانب کھڑا ہوجائے(کئی صفیں ہوں تو نمازیوں کے درمیان سے گذرنا تشویش کا باعث ہوگا) ۔تیسری صورت یہ ہے کہ اگر مذکورہ بالادونوں صورتیں نظر نہ آئے تو صف کے پیچھے اکیلے کھڑا ہوجائے ،اس حال میں یہ آدمی معذور ہوگا اور اس کی نماز درست ہوگی ۔
صف بندی کی اصل یہ ہے کہ لوگ مل مل  کھڑے ہوں اس طرح کہ درمیان میں بالکل جگہ باقی نہ رہے گویا سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں ۔ پہلے پہلی صف مکمل کریں  پھر دوسری ، تیسری ۔ پہلی والی صفوں میں کسی طرح خلا باقی نہ رہے ، آخر ی صف میں خلا رہ جاتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں یعنی  صفوں میں نقص آخری صف میں ہونی چاہئے  نہ کہ اگلی صفوں میں۔نبی ﷺ کا فرمان ہے :
أتمُّوا الصَّفَّ المقدَّمَ ثُمَّ الَّذي يليهِ فما كانَ من نقصٍ فليَكن في الصَّفِّ المؤخَّرِ(صحيح أبي داود: 671)
ترجمہ: پہلی صف کو مکمل کرو پھر جو اس کے ساتھ ملتی ہے اور جو کوئی نقص ہو پس وہ آخری صف میں ہو۔
خلاصہ یہ ہوا کہ جب آدمی مسجد میں آئے اور اگلی صف مکمل پائے پھربھی جگہ بناکراس صف میں شامل ہونے کی کوشش کرے ، اگر یہ ممکن نہ ہواور امام کے ساتھ دائیں جانب بآسانی کھڑے ہونے کا امکان ہوتو امام کے ساتھ کھڑا ہوجائے وگرنہ صف کے پیچھے اکیلے کھڑا ہوجائے ۔ اس حال میں مقتدی معذور ہے ۔ صف کے پیچھے اکیلی عورت کی نماز درست ہے ۔اس سے یہ استدلال صحیح نہیں ہے کہ مرد بھی صف کے پیچھے اکیلے نماز پڑھے الا یہ کہ اگلی صف میں شامل ہونے کی گنجائش نہ ہو لیکن (اگر دو سے زیادہ  آدمی کی جماعت ہوتو)اگلی صف سے آدمی پیچھے کھیچنا صحیح نہیں ہے۔

واللہ اعلم 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔