Saturday, October 29, 2016

بیٹھ کر نماز پڑھنے کی کیا وجوہات ہیں اور کیا نفل نماز بیٹھ کر پڑھنی چاہئے ؟

سوال : بیٹھ کر نماز پڑھنے کی کیا وجوہات ہیں اور کیا نفل نماز بیٹھ کر پڑھنی چاہئے ؟

جواب:  بیمار آدمی جب نماز میں کھڑے ہونے کی طاقت نہ رکھے تووہ بیٹھ کر نماز پڑھے۔ عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے بواسیر کی تکلیف تھی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
صَلِّ قَائِماً فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَقَاعِداً فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَعَلَى جَنْبٍ (صحیح البخاری: 1117)
ترجمہ:کھڑے ہو کر نماز ادا کرو، اس کی طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھ لو، اور یہ بھی نہ ہو سکے تو لیٹ کر نماز ادا کر سکتے ہو۔
طاقت رکھتے ہوئے فرض نماز بیٹھ کر نہیں ادا کرسکتے ، ہاں اگر نفل نماز ہوتو قیام کی طاقت رکھنے کے باوجود بیٹھ کرپڑھنا جائز ہے اس صورت میں نماز کا آدھا ثواب ملے گا۔ نبی ﷺ کا فرمان ہے :
صَلَاةُ الْقَاعِدِ عَلَى النِّصْفِ مِنْ صَلَاةِ الْقَائِمِ(صحيح ابن ماجه:1022)
ترجمہ: بیٹھ کر نماز ادا کرنے والے کو قیام کرنے والے کی نسبت آدھا اجر ملے گا۔
اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ نفل نماز بیٹھ کر پڑھنی چاہئے کبھی کبھار پڑھ لے تو کوئی حرج نہیں البتہ ہمیشہ ایسا کرنا صحیح نہیں ہے کیونکہ نبی ﷺ سے نفل نماز ہمیشہ بیٹھ کر پڑھنا ثابت نہیں ہے ، دوسری بات یہ ہے کہ اس میں آدھا اجر ہے ۔ جب نماز ہم اجر کے لئے پڑھ رہے ہیں تو کیوں نہ ہم مکمل اجر حاصل کریں ۔
واللہ ھوالموفق
کتبہ

مقبول احمد سلفی


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔