Saturday, August 27, 2016

مسلم عورتوں کا منگل سوتر پہننا

مسلم عورتوں کا منگل سوتر پہننا
===========
بعض مسلم احباب کے ذریعہ یہ معلوم ہواہے کہ ان کے علاقے میں شادی میں مسلم خواتین ایک ہار کا استعمال کرتی ہیں جس طرح ہندؤں میں منگل سوتر ہوتا ہے ۔توکیا مسلم عورتیں منگل سوتر کا استعمال کرسکتی ہیں ؟

منگل سوتر واقعی ہندؤں کے یہاں مذہبی علامت ہے ، اس میں کوئی دو رائے نہیں ۔ لڑکے کا لڑکی کے گلے میں منگل سوتر ڈالنا نکاح کے معنی میں سمجھاجاتا ہے ۔ آج بھی عشق ومحبت میں بھاگنے والے گلے میں منگل سوتر ڈال کر شادی بیاہ کرلیتے ہیں۔
مجھے پرنٹ میڈیا کے ذریعہ معلوم ہواکہ ممبئی کی سیریل اداکارہ ثنا شیخ کے سندور لگانے پہ  جب مسلم طبقہ نے آواز اٹھائی تھی  تو انہوں نے کہا کہ جب میرا سندور لگانا حرام ہے تو میرا سیریل کیوں دیکھتے ہو؟ مزید انہوں نے کہاکہ  میری ماں اور نانی منگل سوتر کا استعمال کرتی ہیں اور یہ ان کے سہاگ کی علامت ہے ۔
اس واقعہ سے اس بات کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ واقعی بعض مسلم عورتوں میں بھی اسی ہندوانہ عقیدے کے تحت منگل سوتر کا استعمال پایا جاتاہے ۔
اور یہ واضح ہے کہ ہندو کے یہاں منگل سوتر مذہبی شعار وعلامت ہے ۔ اسلام نے ہمیں کسی غیرقسم کی نقالی اور مشابہت اختیار کرنے سے منع کیاہے ۔
عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ (صحيح أبي داود:4031)
ترجمہ: سیدنا عمررضی اللہ عنہما سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص جس قوم کی مشابہت اختیار کرے وہ انہیں میں سے ہے ۔
گویا ہندو کی طرح منگل سوتر کا استعمال ناجائز ٹھہرے گا ، ہاں اگر صرف ہار ہو، کوئی ہندوانہ عقیدہ نہ ہو تو کسی بھی قسم کا ہار بطور زینت عورت کے لئے جائز ہے ۔

واللہ اعلم

کتبہ

مقبول احمد سلفی 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔