Monday, June 13, 2016

رمضان میں 3 سکنڈ میں 14 کروڑ نیکی کی حقیقت


رمضان میں 3 سکنڈ میں 14 کروڑ نیکی کی حقیقت
====================
مقبول احمد سلفی

عبقری سائٹ کے حوالے سے مجھے ایک امیج ملا ہے جس میں مذکور ہے کہ رمضان میں 3 سکنڈ میں 14 کروڑ نیکی کمائیں۔ اس میں لکھا ہے :
لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْکَ لَہٗ اَحَدًا صَمَدًا لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌo
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص یہ کلمات کہے گا تو اللہ تعالیٰ اس کیلئے بیس لاکھ نیکیاں لکھے گا ۔( مشکوٰۃ)
چونکہ رمضان المبارک میں ہر عمل کا ثواب ستر گنا بڑھ جاتا ہے تو ایک دفعہ پڑھنے سے چودہ کروڑ نیکیاں لکھی جائیں گی اور جس قدر زیادہ پڑھے گا اتنا ہی زیادہ ثواب پائیگا۔(عبقری کی بات ختم ہوئی )

پہلے یہ حدیث دیکھیں۔
من قال ( لا إله إلا اللهُ وحده لا شريك له ، أحدًا صمدًا ، لم يلدْ ولم يولدْ ، ولم يكن له كفُوًا أحدٌ ) ؛ كتب اللهُ له ألفَي ألفِ حسنةٍ(ضعيف الترغيب: 936)
ترجمہ: جو"لا إله إلا اللهُ وحده لا شريك له ، أحدًا صمدًا ، لم يلدْ ولم يولدْ ، ولم يكن له كفُوًا أحدٌ" کہے گا تو اللہ تعالیٰ اس کیلئے بیس لاکھ نیکیاں لکھے گا ۔
علامہ البانی رحمہ اللہ نے ضعیف الترغیب میں اس روایت کو موضوع یعنی گھڑی ہوئی کہا ہے ۔ اسی طرح یہ ذکر گیارہ مرتبہ پڑھنے کے ساتھ بھی مذکور ہے ۔
من قال إحدى عشرة مرةً : لا إله إلا اللهُ وحده لا شريك له، أحدًا صمدًا، لم يلد ولم يولد، ولم يكن له كفوًا أحدٌ ؛ كتب اللهُ له ألفَي ألفِ حسنةً، ومن زاد زاده اللهُ عز وجل .(السلسلة الضعيفة:5122)
ترجمہ : جوشخص گیارہ مرتبہ "لا إله إلا اللهُ وحده لا شريك له ، أحدًا صمدًا ، لم يلدْ ولم يولدْ ، ولم يكن له كفُوًا أحدٌ" کہے گا تو اللہ تعالیٰ اس کیلئے بیس لاکھ نیکیاں لکھے گا ۔
اس روایت کو بھی شیخ البانی رحمہ اللہ نے سلسلہ ضعیفہ میں موضوع قرار دیا ہے ۔

اس گھڑی ہوئی حدیث کو بنیاد بناکرپھر اس کو اس ضعیف حدیث کی عدد سے ضرب دیا جس میں مذکور ہے کہ جس نے رمضان میں فرض ادا کیا گویا کہ اس نے رمضان کے علاوہ ستر فرض ادا کیا۔ بیس کروڑ سے ستر سے ضرب دینے پہ چودہ کروڑ بنتا ہے ۔
اب ستر گنا ثواب والی ضعیف روایت دیکھیں۔
يا أيُّها النَّاسُ قد أظلَّكم شهرٌ عظيمٌ ، شهرٌ فيهِ لَيلةٌ خَيرٌ من ألفِ شهرٍ ، جعلَ اللَّهُ صيامَهُ فريضةً ، وقيامَ لَيلِهِ تطَوُّعًا ، ومَن تقرَّبَ فيهِ بخَصلةٍ منَ الخيرِكانَ كمَن أدَّى فريضةً فيما سِواهُ ، ومَن أدَّى فريضةً كانَ كمَن أدَّى سبعينَ فريضةً فيما سِواهُ ۔۔۔ الخ (السلسلة الضعيفة: 871)
ترجمہ : نبی ﷺ نے فرمایا: لوگو تم پرعظمت اوربرکت والا مہینہ سایہ فگن ہورہا ہے ، ایسا مہینہ جس میں ایک رات ایسی ہے جوہزارمہینوں سے بہتر ہے ، اس کے روزے اللہ تعالی نے فرض قرار دیے ہیں اور اس کی رات کا قیام نفل ہے ، جس نے بھی اس مہینے میں نیکی کی وہ ایسے ہے جس طرح عام دونوں میں فریضہ ادا کیا جاۓ ، اور جس نے رمضان میں فرض ادا کیا گویا کہ اس نے رمضان کے علاوہ ستر فرض ادا کیا۔۔۔۔۔۔۔۔الخ
اس حدیث کو شیخ البانی نے ضعیفہ میں منکر اور مشکوۃ کی تخریج میں اس کی سند کو سخت ضعیف کہا ہے ۔
ابوحاتم رازی اور عینی نے بھی منکر کا حکم لگایا ہے ۔
ان کے علاوہ امام احمد ، ابن معین ، امام نسائی ، ابن خزیمہ ،ابن حجر عسقلانی اور جوزجانی وغیرہ نے اسے ضعیف قرار دیا ہے ۔

مذکورہ بالا عبارت کا خلاصہ یہ ہوا کہ "لا إله إلا اللهُ وحده لا شريك له ، أحدًا صمدًا ، لم يلدْ ولم يولدْ ، ولم يكن له كفُوًا أحدٌ"  بیس لاکھ کی فضیلت والی حدیث ضعیف ہے۔ بلکہ یہ ذکر اور بھی طرق سے مروی ہے سب میں ضعف ہے ۔جیساکہ ترمذی کی حدیث ہے :
مَن قالَ : أشهَدُ أن لا إلَهَ إلَّا اللَّهُ ، وحدَهُ لا شريكَ لَهُ، إلَهًا واحدًا أحَدًا صمَدًا، لم يتَّخِذْ صاحبةً ولا ولَدًا، ولم يَكُن لَهُ كُفوًا أحدٌ، عشرَ مرَّاتٍ كتبَ اللَّهُ لَهُ أربعينَ ألفَ ألفِ حَسنةٍ(ضعيف الترمذي:3473)
ترجمہ : ترجمہ : جوشخص دس مرتبہ "أشهَدُ أن لا إلَهَ إلَّا اللَّهُ ، وحدَهُ لا شريكَ لَهُ، إلَهًا واحدًا أحَدًا صمَدًا، لم يتَّخِذْ صاحبةً ولا ولَدًا، ولم يَكُن لَهُ كُفوًا أحدٌ" کہے گا تو اللہ تعالیٰ اس کیلئے چار کروڑ نیکیاں لکھے گا ۔
اس حدیث کو شیخ البانی نے ضعیف کہا ہے ۔ اس طرح یہ حدیث کسی طریق سے بھی صحیح نہیں ہے ۔ لہذا اس کی نسبت نبی ﷺ کی طرف کرنا اور ثواب سمجھ کر پڑھنا خواہ فضائل اعمال میں ہو جائز نہیں ہے ۔ اور رمضان میں ایک فرض کا ثواب ستر گنا ہوتا ہے وہ حدیث بھی ضعیف ہے ۔
اللہ ہمیں صحیح حدیث پہ عمل کرنے کی توفیق دے اور ضعیف حدیث کی تشہیر کرنے اور اس پہ عمل کرنے سے بچائے ۔ آمین

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔