Sunday, April 17, 2016

مسلمان عورت کا ساڑی،بندی اور سندور لگانا

مسلمان عورت کا ساڑی،بندی اور سندور لگانا
===================
مقبول احمد سلفی
مسلم خواتین میں ساڑی، بندی اور سندور کا استعمال دیکھنے کو ملتا ہے جس کی وجہ سے ان کی متعلق وضاحت ضروری معلوم ہوئی ۔
ساڑی : ہندوستان کے مختلف صوبوں اور مختلف قوموں میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے،گوکہ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ ہندوقوم کی ثقافت ہے مگرحقیقا اس کا کسی قوم کے مذہبی لباس سے تعلق نہیں ہے ، مختلف طبقات میں اس کا چلن عام ہے ۔ تاریخی اعتبار سے یہ مسلمان کی ثقافت معلوم ہوتی ہے ۔ عرب قوم  خصوصاافریقہ میں مسلم  خواتین عام لباس کے اوپر جسم کے خدوخال چھپانے کے لئےایک لباس مثل ساڑی  لپیٹ لیٹی تھیں۔افریقی ملک سوڈان میں اب بھی اس کا رواج ہے۔ بر وقت ہندوماحول میں ساڑی مختلف عریاں اشکال میں پہنی جاتی ہیں۔ مسلم خاتون  حجاب کی پاسداری کرتے ہوئے ساڑی پہن سکتی ہےاس شرط کے ساتھ کہ ہندوانہ  عریاں کلچر کی نقالی نہ ہو۔
بندی:  بندی یابندیا  یہ ہندوعورتوں کی خاص علامت ہے ۔ شروعاتی دور میں صندل یا سندور کا ٹیکہ ہواکرتاتھا، آج بھی  مندر کے پجاری اسی شکل میں پیشانی پہ مردوں کو ٹیکہ لگاتاہے۔ اس وقت مختلف قسم کی بندی بازار میں موجود ہے ،یہ سب ہندوتہذیب کا حصہ ہیں۔اس وجہ سے مسلم خاتون کو بندی سے پرہیز کرنا ہے۔
سندور:  سندور بھی ہندوقوم کا مذہبی شعار ہے ۔ ہندؤں کے یہاں مختلف مذہبی رسومات کی ادائیگی کے وقت سندور کا استعمال کیا جاتاہے مثلا شادی اور پوجا (ہولی) وغیرہ کی مناسبت سے ۔

افسوس کا مقام ہے کہ شادی بیاہ کے موقع سے مسلم عورتیں بھی  ہندوستان کے بعض علاقوں میں بندیا اور سندور کا استعمال کرتی اور اس کی قباحت سے بے خبر ہیں۔ ہم ایسی خواتین کو نصیحت کرتے ہیں کہ زینت کی بہت ساری چیزیں موجود ہیں آپ انہیں چیزوں کا استعمال کریں جنکا استعمال اسلامی رو سے جائز ہے ۔  

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔