Monday, February 29, 2016

نمازیا صبح وشام کے اذکارکے بعد ہاتھ پہ پھونک کے جسم پہ ملنا؟

نمازیا صبح وشام کے اذکارکے بعد ہاتھ پہ پھونک کے جسم پہ ملنا؟
======================
مقبول احمد سلفی


نبی ﷺ سے نماز کے بعدمختلف اذکار پڑھنا ثابت ہے ، اسی طرح آپ ﷺ نے ہمیں صبح وشام کے بھی اذکار سکھائے ہیں مگر آپ ﷺ سے نماز یا صبح و شام کے اذکار کے بعد اپنے ہاتھوں پہ پھونک مارکے جسم پہ ملنا ثابت نہیں ہے۔
آپ ﷺ سے جو ہاتھوں پہ پھونک مارکے جسم پہ ملنے کی حدیث ہے وہ سونے کے وقت کی ہے ۔
"أَنَّ النَّبِىَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ كُلَّ لَيْلَةٍ جَمَعَ كَفَّيْهِ ثُمَّ نَفَثَ فِيهِمَا فَقَرَأَ فِيهِمَا ( قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ ) وَ ( قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ) وَ ( قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ) ثُمَّ يَمْسَحُ بِهِمَا مَا اسْتَطَاعَ مِنْ جَسَدِهِ يَبْدَأُ بِهِمَا عَلَى رَأْسِهِ وَوَجْهِهِ وَمَا أَقْبَلَ مِنْ جَسَدِهِ يَفْعَلُ ذَلِكَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ"(صحیح بخاری: 5017 )
ترجمہ: نبی کریم ﷺ جب اپنے بستر پر آرام کرتے تو ہر شب اپنے دونوں ہاتھ اکٹھے کر کے ان پر ’قل ہو اللہ احد‘ ’قل اعوذ برب الفلق‘ اور ’قل اعوذ برب الناس‘ پڑھ کر دم کرتے اور پھر دونوں ہتھیلیوں کو جہاں تک ممکن ہوتا اپنے جسم پر پھیر لیتے۔ پہلے سر، چہرے اور بدن کے اگلے حصے پر ہاتھ پھیرتے اور ایسا تین مرتبہ کرتے تھے۔
اس عمل کے علاوہ نبی ﷺ سے کوئی دعا یا ذکر پڑھ کے اپنے ہاتھوں پہ پھوکنا اور جسم پہ ملنا ثابت نہیں ہے ۔
لہذا یہ کہاجائے گا کہ نمازیا صبح وشام کے اذکار یا کوئی مسنون دعا پڑھنے کے بعد ہاتھ پہ پھونک مارکے اسے جسم پہ نہیں ملاجائے گا کیونکہ یہ عمل سنت سے ثابت نہیں ہے ۔


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔