Saturday, January 30, 2016

عورتوں کے ختنہ سے متعلق بخاری کی روایت

عورتوں کے ختنہ سے متعلق بخاری کی روایت
=====================
ویسے عورتوں کے ختنہ سے متعلق کئی روایات آئی ہیں مگر سب میں کچھ نہ کچھ ضعیف ہے ۔
تاہم بخاری شریف میں زمانہ جاہلیت میں عورتوں کے ختنہ کا ذکر ملتا ہے ۔ طویل روایت میں مذکور ہے ۔
هل من مبارز، قال : فخرج إليه حمزة بن عبد المطلب، فقال : يا سباع، با ابن أم أنمار مقطعة البظور، أتحاد الله ورسوله صلَّى اللهُ عليه وسلَّم ؟ قال : ثم أشد عليه، فكان كأمس الذاهب(صحيح البخاري:4072)
ترجمہ : کیا کوئی ہے جو مجھ سے لڑے یہ سنتے ہی حمزہ بن عبدالمطلب اس کے مقابلہ کے لیے نکلے اور کہنے لگے ارے سباع ارے ام انمار (حجامنی) کے بیٹے تیری ماں تو عورتوں کے ٹنے تراشا کرتی تھی کمبخت نائن تھی اور تو اللہ ورسول سے مقابلہ کرتا ہے یہ کہہ کر حمزہ نے اس پر حملہ کیا اور جیسے کل کا دن گزر جاتا ہے اس طرح صفحہ ہستی سے اس کو نابود کر دیا۔

بخاری شریف کے اس ٹکڑے سے یہ کہا جاسکتا ہے کہ چونکہ زمانہ جاہلیت سے عورتوں کے ختنہ کا رواج ہے اور اسلام نے اس کو منع نہیں کیا اس لئے عورتوں کے حق میں ختنہ مانا جائے گا۔

واللہ اعلم




0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔