Sunday, January 17, 2016

جو زکوۃ نہیں ادا کرتا

جو زکوۃ نہیں ادا کرتا
============
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
Comments darkaar hain. Agar zakaat ki farziyyat aor ahmiyyat pahle bata di jaaye aor uske baad bhi koi zakaat ada na kare ya mana kare to kya karna chahiye?


سائل : عرفان اللہ ریاض سعودی عرب


وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ


الجواب بعون اللہ الوھاب


الحمد للہ !
زکوۃ اسلام کے پانچ ارکان میں سے تیسرا رکن ہے ، جس کی ادائیگی ہرصاحب نصاب پہ سال میں ایک مرتبہ ہے ۔
جو شخص زکوۃ نہیں ادا کرتا عنداللہ اس کا مواخذہ ہوگا ، ایسے لوگوں کے بارے میں سخت وعید آئی ہے ۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے :
وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلاَ يُنفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللّهِ فَبَشِّرْهُم بِعَذَابٍ أَلِيمٍ , يَوْمَ يُحْمَى عَلَيْهَا فِي نَارِ جَهَنَّمَ فَتُكْوَى بِهَا جِبَاهُهُمْ وَجُنوبُهُمْ وَظُهُورُهُمْ هَـذَا مَا كَنَزْتُمْ لأَنفُسِكُمْ فَذُوقُواْ مَا كُنتُمْ تَكْنِزُونَ (سورۃ التوبہ : 34،35)
ترجمہ : وہ لوگ جو سونا چاندی کو خزانوں میں جمع کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے انہیں عذاب شدید کی خوشخبری دے دو اس دن (ان کے مال کو) گرم کیا جائے گا جہنم کی آگ میں، اور ان کی پیشانیوں، پہلوؤں اور کمروں کو داغا جائے گا اور (کہا جائے گا) کہ یہ ہے تمہارا مال، جو تم نے اپنے لئے جمع کیا تھا سو آج اس عذاب کا مزا چکھو، جو تم اپنے لئے جمع کرتے تھے۔
صاحب نصاب پہ زکوۃ کی ادائیگی فرض ہے ، جو زکوۃ ادا نہیں کرتا وہ گناہ کبیرہ کا مرتکب ہے ، ایسے شخص کو نصیحت کرنا چاہئے کہ وہ اپنے گناہ سے توبہ کرے اور مستحقیق کو اپنے مال سے زکوہ دے ۔ نصیحت کے باوجود اپنے حال پہ قائم ہے تو اللہ سے اس کی ہدایت کے لئے دعا کرے ۔


واللہ اعلم 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔