Saturday, December 19, 2015

مصحف ہوتے ہوئے موبائل سے قرآن پڑھنے کا حکم

مصحف ہوتے ہوئے موبائل سے قرآن پڑھنے کا حکم

جیساکہ آج کل دیکھا جاتا ہے ، گھروں میں ، مسجدوں وافر مقدارمیں مصحف موجود ہوتا ہے مگر موبائل کے عادی نوجوان موبائل سےہی  قرآن پڑھتے ہیں ۔ ایسا کرنے کا کیا حکم ہے ؟
پہلے تو یہ سمجھ لیں کہ موبائل میں موجود قرآن اپلیکیشن مصحف نہیں ہے ، نیز موبائل سے بھی قرآن مجید کی تلاوت کرسکتے ہیں مگر احتیاط ضروری ہے کیونکہ قرآن کے بعض اپلیکیشن ایسے بھی جن میں غلطیاں ہیں۔
جہاں تک سوال ہے مصحف موجود ہوتے ہوئے موبائل سے قرآن پڑھنے کا تو سب سے بہتر صورت یہی ہے کہ مصحف سے قرآن مجید کی تلاوت کرے اور موبائل کا استعمال وہاں کرے جہاں مصحف میسر نہ ہو۔
شیخ صالح فوزان حفظہ اللہ سے کسی نے سوال کیا۔
سوال : میں قرآن پڑھنے کا بہت حریص ہوں ، اور عادتا  سب سے پہلے مسجد چلاجاتا ہوں ، میرے پاس جدید ٹکنالوجی والا موبائل ہوتا ہے جس میں مکمل قرآن موجود ہے ۔ کبھی کبھی میں طہارت (وضو) کی حالت میں نہیں ہوتا اور جتنا میسر ہوتا قرآن سے چند سپارے پڑھ لیا کرتا ہوں ۔ کیا موبائل سے قرآن کی تلاوت کرتے وقت وضو کرنا ضروری ہے ؟
شیخ کا جواب : یہ موبائل آج کی نعمت و وسعت ہے جو لوگوں پہ ظاہر ہوئی ہے ۔ مصحف تو الحمد للہ تمام مساجد میں بہترین طباعت کے ساتھ موجود ہے اس لئے موبائل سے قرآن پڑھنے کی ضرورت ہی نہیں ہے ۔لیکن اگر ایسی ضرورت پڑ جائے تو اس(موبائل) کو مصحف نہیں سمجھتے ۔
مصحف کو سوائے پاک کے کوئی نہیں چھو سکتاجیساکہ حدیث میں آیا ہے (لایمس القرآن الا طاھر) سوائے پاک کے کوئی مصحف نہ چھوئے ۔
اور موبائل کو مصحف نہیں کہا جائے گا۔ (شیخ کی بات ختم ہوئی) ۔
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
مقبول احمد سلفی


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔