Saturday, December 19, 2015

حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا ایمان امت سے بڑھ کے

حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا ایمان امت سے بڑھ کے
===================
مقبول احمد سلفی

متعدد احادیث و آثار میں مذکور ہے کہ زمین والوں کا ایمان ترازو کے ایک پلڑے میں اور ابوبکر رضی اﷲ عنہ کا ایمان ترازو کے دوسرے پلڑے میں رکھ کر وزن کیا جائے توابوبکر رضی اﷲ عنہ کے ایمان کا پلڑا بھاری ہوجائے گا۔
اس سلسلے میں بعض مرفوع روایات ہیں یعنی نبی ﷺ نے ایسا ارشاد فرمایا ہے جیساکہ ابن عدی نے الکامل میں اور ابن عساکر نے تاریخ دمشق میں ذکر کیا ہے مگر مرفوع والی روایت ضعیف ہے۔
وہ روایت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مرفوعا اس طرح مروی ہے ۔
لو وُزِنَ إيمانُ أبي بكرٍ بإيمانِ أهلِ الأرضِ ؛ لرجحَ۔
ترجمہ: اگر ابوبکررضی اللہ عنہ کے ایمان کو اہل زمین کے ایمان سے وزن کیا جائے تو ابوبکر رضی اللہ عنہ کا ایمان بھاری ہوجائے گا۔
٭اس روایت کو شیخ البانی نے منکر قرار دیا ہے ۔ (السلسلۃ الضعیفۃ: 6343)
یہ روایت حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے موقوفا بھی مروی ہے اور اس کی سند صحیح ہے ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اثر اس طرح ہے ۔
قَالَ عُمَرُ بنُ الخطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عنهُ : لَوْ وُزِنَ إِيمَانُ أَبِي بَكْرٍ بِإِيمَانِ أَهْلِ الأَرْضِ لَرَجَحَ بِهِمِ .
ترجمہ: عمربن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اگر تمام اہل زمین کا ایمان ایک پلڑے میں اور سیدنا ابوبکر رضی اﷲ عنہ کا ایمان دوسرے پلڑے میں رکھ کر وزن کیا جائے تو سیدنا ابوبکر رضی اﷲ عنہ کے ایمان کا پلڑا بھاری رہے گا۔
٭ اس حدیث کو بیہقی نے شعب الایمان میں، ترمذی نے نوادرالاصول میں ، اسحاق بن راہویہ نے اپنی مسند میں اور امام احمد بن حبنل رحمہ اللہ نے فضائل الصحابہ میں ذکر کیا ہے ۔




0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔