Saturday, November 21, 2015

کیا ناموں کی تاثیر ہوتی ہے ؟

کیا ناموں کی تاثیر ہوتی ہے ؟
================
مقبول احمد سلفی

ناموں کے تعلق سے ہمارے سماج میں بہت ساری غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں ۔ مثلا
(1) اگر بچہ شرارتی ہو تو کہا جاتا ہے کہ نام بدل لو اس کی قسمت بدل جائے گی ۔
(2) ایسے ہی بچہ بیمار رہتا ہو تو اسے نام بدلنے کو کہا جاتا ہے تاکہ ٹھیک ہوجائے۔
(3) ایک بڑی بھیانک غلط فہمی یہ ہے کہ اگر گھر میں ایک بچہ مرجائے تو اس کا نام دوسرے بچے کو رکھنا منحوس سمجھاجاتا ہے بلکہ یہ سوچا جاتا ہے کہ اگر یہ نام رکھ لیا گیا تو دوسرا بچہ بھی مرجائے گا۔
(4) بعض لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ دنیا کے اونچے اونچے لوگوں کا نام رکھنے سے بچہ انہیں جیسا بلند ہوگا۔

ان خیالات کے پس منظر میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اچھے نام واقعی قیمتی جوہر ہیں، اس لئے اسلام میں نام رکھنے کے طریقے ہیں۔
٭اسلام میں سب سے بہتر نام عبداللہ اور عبدالرحمن ہیں۔
٭ان کے علاوہ اللہ کی صفتوں طرف عبدیت کا انتساب کرکے نام رکھنا مثلا عبدالرحیم، عبدالجبار وغیرہ ۔ 
٭اسی طرح نبیوں، رسولوں اور ان کی اولاد کے نام پہ ، صحابہ کرام اور ان کی اولاد کے نام پہ نام رکھنا مستحب ہے ۔
اور ان ناموں سے بچا جائے جن میں شرک ، معصیت، کراہت اورخرابی کاکوئی پہلو نکلتا ہو۔
اب میں یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ ناموں سے فرق پڑتا ہے یہی وجہ ہے کہ جب صلح حدیبیہ کے موقع پہ سہل بن عمرو بات چیت کے لئے تو آپ نے فرمایاکہ معاملہ سہل ہوگا۔
اس سے پتہ چلتا ہے کہ آپ نے سہل کے نام سے نیک فالی لی ہے ۔ اس کے علاوہ دیگر احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ نبی ﷺ نے بعض ناموں کو ناپسند فرمایا اور بعض ناموں کو بدل دیا۔

اب بات اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ کہا جاسکتا ہے کہ ناموں میں تاثیر پائی جاتی ہے مگر یہ تاثیر انسان کی شخصیت اور اس کے کردار کو نہیں بدل سکتی ۔ زیادہ سے زیادہ اچھے ناموں سے اچھا تصور کرسکتے ہیں ۔ اگر کچھ تاثیر ظاہر بھی ہوئی تو یہ اللہ کی قدرت سے ہے ۔     

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔