Sunday, November 15, 2015

اگر بتی کا کاروبار

اگر بتی کا کاروبار
==========

یہ بات مسلم ہے کہ اگر بتی کا زیادہ سے زیادہ استعمال اس وقت غیرمسلم مورتی پوجا میں اور مسلمان قبروں اور فاتحہ خوانی میں کرتے ہیں ، جبکہ آج سے کچھ پہلے اسے ہندومسلم یکسان استعمال کرتے تھے ۔
یہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اگربتی کی تجارت کرکے اس کی کمائی کھائی جاسکتی ہے ؟
اس کا جواب یہ ہے کہ اگربتی کی تجارت فی نفسہ حرام یا ممنوع نہیں ہے ، آدمی اسے اپنا پیشہ بناسکتا ہے البتہ میں ایک مزید بات کہنا چاہتا ہوں کہ جس علاقے میں اگربتی کا استعمال صرف غیراللہ کی عبادت یا بدعت و خرافات میں کیا جاتا ہے وہاں اس کی تجارت نہ جائے تو بہتر ہے تاکہ گناہ پہ تعاون نہ ہو اور اگر خریدار(چاہے چند ہی کیوں نہ ہوں) اگربتی کا جائز استعمال کرنے والے بھی ہوں تو پھر کوئی حرج نہیں۔

واللہ اعلم
کتبہ

مقبول احمد سلفی

1 comments:

Anonymous نے لکھا ہے کہ

ماشاءاللہ

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔