Sunday, October 4, 2015

قبر کے پاس کھڑے ہوکر اور ہاتھ اٹھاکر دعا ئے مغفرت کرنا

قبر کے پاس کھڑے ہوکر اور ہاتھ اٹھاکر دعا ئے مغفرت کرنا
===================

حضرت عبد اﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما کی روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم جب میت کو قبر میں رکھتے تو فرماتے :(بِسمِ اﷲِ وَعَلٰی سُنَّةِ رَسُولِ اﷲِ) :” اﷲ تعالیٰ کے نام سے اور رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر “۔ [رواہ ابوداؤد وصححہ البانی ]

نیز حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ :” جب رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم میت کی تدفین سے فارغ ہوتے تو قبر پر کھڑے ہوکر فرماتے : ” اپنے بھائی کے لیے مغفرت طلب کرو، اور اس کے لیے ( اﷲ تعالیٰ سے ) ثابت قدمی مانگو ، اس لیے کہ ابھی اس سے سوال کیا جائے گا “ ۔ [ ابوداؤد ، اورعلامہ البانی نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے ]
رہی دعا میں ہاتھ اٹھانے کی بات تو اس میں امر واسع ہے اگر کوئی چاہے تو ہاتھ اٹھائے اور کوئی چاہے تو ہاتھ نہ اٹھائے ۔ احادیث سے بھی اس کی شہادت ملتی ہے ۔
مسند ابی عوانہ میں عبد اللہ بن مسعود ؓ صحیح سند کے ساتھ مروی وہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ ﷺ کو قبر ذي النجادين میں دیکھا ، اس حدیث میں ہے ؛ جب آپ دفن سے فارغ ہوئے توآپ نے قبلے کی طرف منہ کیا اور اپنے ہاتھ اٹھائے ہوئے تھے۔
اسے امام ابن حجر ؒ نے فتح الباری (11/120) "باب الدعاء مستقبل القبلة" میں ذکر کیا ہے۔
خلاصہ کلام یہ کہ دفن کے بعد میت کے لئے کھڑے ہوکردعا کرنا اور ہاتھ اٹھاکر دعا کرنا سنت سے ثابت ہے ۔
ہاتھ اٹھاکر دعامانگنے کے قائلین میں سے شیخ ابن باز، علامہ نووی، شیخ ابن عثیمین اور شیخ عبدالمحسن عباد رحمہم اللہ ہیں ۔




0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔