Monday, October 5, 2015

شادی انبیاء کرام کی سنت ہے

شادی انبیاء کرام کی سنت ہے

اللہ تعالیٰ کے فرمان کا ترجمہ ملاحظہ ہو:
''ہم آپ سے پہلے بہت سے رسول بھیج چکے ہیں اور ہم نے ان سب کو بیوی بچوں والا بنایا تھا''
(
الرعد:38)
شادی اس وقت اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ عظیم نعمت ہو گی جب اس سے ان دینی، دنیوی، ذاتی اور معاشرتی فوائد کا حصول ممکن ہو سکے جن کا شریعت نے ہم سے مطالبہ کیا ہے۔ فرمان باری تعالیٰ کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے:
''تم میں سے جو مرد، عورت بے نکاح کے ہوں ان کا نکاح کر دو، اور اپنے نیک بخت غلام لونڈیوں کا بھی۔ اگر وہ مفلس بھی ہوں گے تو اللہ تعالیٰ ان کو غنی بنا دے گا۔ اللہ تعالیٰ کشادگی والا اور علم والا ہے''
(
النور:32)
نبی کریم ﷺ کا ارشاد گرامی ہے :
اے نوجوانوں کی جماعت تم میں سے جو کوئی استطاعت رکھتا ہو وہ ضرور شادی کرے کیونکہ یہ (شادی) نگاہوں کو بہت جھکانے والی اور شرمگاہ کی خوب حفاظت کرنے والی ہے۔
اس لئے شادی کی عمر ہوتے ہی لڑکے یا لڑکی کو شادی کر لینی چاہئے :
جیساکہ نبی  صلی اللہ کا فرمان ہے :
''اگر تمہارے ہاں کوئی ایسا آدمی نکاح کا پیغام بھیجے جس کے دین اور اخلاق سے تم مطمئن ہو تو اس کے ساتھ (اپنی ولیہ) کی شادی کر دو اور اگر تم نے ایسا نہ کیا تو زمین میں بہت بڑا فتنہ اور فساد پھیلے گا''۔ صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! اگرچہ اس میں ... ؟ آپ نے فرمایا: جب تمہارے ہاں کوئی آدمی نکاح کا پیغام بھیجے جس کے دین اور اخلاق سے تم مطمئن ہو تو اس کے ساتھ (اپنی ولیہ) کی شادی کر دو۔ آپ نے یہ بات تین دفعہ ارشاد فرمائی۔
(ترمذی)
مگر افسوس کی بات ہے کہ کہیں گھر والے شادی میں تاخیر کرتے ہیں تو کہیں لڑکے اور لڑکیاں بغیر کسی وجہ کے ماں کی بات کاٹ کر شادی سے مسلسل انکار کرتے ہیں جو کہ غیر شرعی طریقہ ہے ۔ اس کی پاداش میں جس کی طرف سے تاخیر ہورہی ہو وہ گنہگار ہوگا اور اللہ تعالی کے یہاں جواب دہ بھی ہوگا ۔
شادی کا پیغام آنے کے بعد اگر رشتہ مناسب ہو تو لڑکی کو ہاں کردینا چاہئے یہی اسلامی طریقہ ہے .
جلدی شادی کرنے سے بے شمار فوائد ملتے ہیں جبکہ شادی میں تاخیر کرنے سے بہت ساری برائیاں جنم لیتی ہیں ۔ چند فوائد مندرجہ ذیل
·         ایمان کی قوت
·         ۲۔نو جوانی کی بانشاط بہار سے بہرہ مندی
·         ۳۔ جنسی انحراف اور غلط راستے سے محفوظ رہنا
·         ۴۔نفسیاتی اور اعصابی امراض سے بچنا
اللہ تعالی ہم سب کو سنت پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔