Thursday, October 1, 2015

اہل تقلید کا باطل شبہ اور اس کا رد

اہل تقلید کا باطل شبہ اور اس کا رد
=====================
پیشکش مع اضافہ : مقبول احمد سلفی



مقلدوں کو جب منہ کی کھانی پڑی تو اب جاکے یہ کہنے لگے کہ مجتہد کے لئے تقلید ضروری نہیں ساتھ ہی ایک شوشہ چھوڑا جاتا ہے کہ جو غیر مجتہد ہیں ان کے لئے تقلید ضروری ہے وجہ یہ پیش کی جاتی ہے کہ قرآن و حدیث کے بہت سے مسائل غیر منصوص ہیں ، ان مسائل میں غیر مجتہد کو تقلید کرنا ضروری ہے ۔
ہم یہ کہتے ہیں کہ جتنی کمزور مقلد کی تقیلدی دیوار ہے اتنا ہی کمزور یہ شبہ بھی ہے ۔ آئیے اس شبہ کی حقیقت دیکھتے ہیں۔
ظاہر سی بات ہے تقلیدی شبہ کے لئے پہلے تقلید کو لغت اور اصطلاح سے معلوم کرنا پڑے گا۔

تقلید کا لغوی معنی:
.
المعجم الوسیط، القاموس الوحید، مصباح اللغات ، المنجد، حسن اللغات اورجامع اللغات وغیرہ میں تقلید کی جو لغوی تعریف کی گئی ہے اس کا خلاصہ یہ ہے کہ (دین میں)بے سوچے سمجھے، آنکھیں بند کرکے، بغیر دلیل و بغیر حجت کے، بغیر غوروفکر کسی شخص کی (جو نبی نہیں ہے)پیروی واتباع کرنا تقلید کہلاتا ہے۔
.
تقلید کا اصطلاحی معنی:
.
مسلم الثبوت، فواتح الرحموت، ابن ہمام حنفی، ابن امیر الحاج، قاضی محمد اعلی تھانوی حنفی، الجرجانی حنفی، محمد بن عبدالرحمن عید المحلاوی الحنفی، عبیداللہ الاسعدی، قاری چن محمد دیوبندی، اشرف علی تھانوی، سرفراز خان صفدر دیوبندی اور مفتی احمد یار نعیمی وغیرہ کی تعریفات ان کی کتابوں میں دیکھی جاسکتی ہے ، ہم یہاں طوالت کے خوف سے مذکورہ ان حنفی اصحاب علم کی تقلید کی تعریفات و تشریحات کا خلاصہ پیش کرتے ہیں ۔ تقلید یہ ہے کہ
(1)آنکھیں بند کرکے، بے سوچے سمجھے، بغیر دلیل وبغیر حجت کے کسی غیر نبی کی بات ماننا تقلید ہے۔
(2)قرآن وحدیث اور اجماع پرعمل کرنا تقلید نہیں ہے۔جاہل کا عالم سے مسئلہ پوچھنا اور قاضی کا گواہوں کی گواہی پر فیصلہ کرنا تقلید نہیں ہے۔
(3)اور تقلید اور اتباع بالدلیل میں فرق ہے۔
.
:::خلاصہ بحث:::
.
حنفیوں ودیوبندیوں وبریلویوں وشافعیوں و مالکیوں وحنبلیوں وظاہریوں وشارحین حدیث کی ان تشریحات سے سے معلوم ہوا کہ :تقلید کا مطلب یہ ہے کہ بغیر حجت وبغیر دلیل والی بات کو (بغیر سوچے سمجھے، اندھا دھند)تسلیم کرنا۔


(1)مختصراً یہ کہ آنکھیں بندکرکے، بےسوچے سمجھے، بغیردلیل اور بغیرحجت کے کسی غیرنبی کی بات ماننا تقلید ہے-


(2)قرآن،حدیث اور اجماع پرعمل کرنا تقلید نہیں ہے-


(3)جاہل کا عالم سےمسئلہ پوچھنا اور قاضی کا گواہوں کی گواہی پر فیصلہ کرنا تقلید نہیں ہے-


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔