Saturday, September 19, 2015

قربانی کے جانور کی عمر

قربانی کے جانور کی عمر

مقبول احمد سلفی
قربانی کے لئے دو دانتا جانور ہونا چاہئے ،دو دانت والا جانور اگر قربانی کے لیے نہ ملے تو پھر بھیڑ کی جنس سے ایک سالہ جانور بھی قربان کیا جاسکتا ہے ۔
جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
لا تذبحوا الا مسنۃ الا ان یعسر علیکم فتذبحوا جذعۃ من الضان’’
تم قربانی میں محض مسنہ (دو دانت والا جانور) ہی ذبح کرو، اگر (دو دانت والا جانور ملنا) تمہارے لیے مشکل ہو جائے تو ضأن (بھیڑ، چھترا، دنبہ) ایک سالہ ذبح کرلو۔‘‘ (صحیح مسلم ح1963)

مسنہ کی وضاحت:
لفظ ’’مسنہ‘‘ سے کچھ لوگوں کو یہ دھوکہ ہوا کہ قربانی کا جانور ایک سال کا ہونا چاہئے ،مسنہ کا یہ معنی بھی آتا ہے مگر اس کا اطلاق انسان پر ہوتا ہے ۔
مسنہ کا استعمال جب جانور کے لئے کیا جائے تو اس کا معنی ہوگاوہ جانور جس کے دودھ کے دانت ٹوٹ کر دوسرا دانت نکل جائے۔
(المصباح المنیر 292/1، لسان العرب 222/13)

مسنہ کے متعلق امام نووّی مُسنہ کی تو ضیح میں فرماتے ہیں:
’’ مُسنہ اونٹ،گائے،بھیڑ اور بکری میں سے دو دانتا یا اس سے بڑی عمر کا ہونا چاہیے(شرح النووی:۱۱۷/۱۳)
اور امام شوکانیؒ فرماتے ہیں کہ علماء کہتے ہیں:
"قال العلماء المنسۃ ھی الثنیۃ من کل شیء من الإبل والبقر والغنم فما فوقھا"
ترجمہ؛ مُسنہ اونٹ،گائے،بھیڑ اور بکری میں سے دو دانتا یا اس سے بڑی عمر کا جانور ہوتا ہے ۔(نیل الاوطار:201/5)

جذعہ کی وضاحت:
بھیڑ کی جنس (دنبہ ، بھیڑ، چھترا) صحیح ترین قول کے مطابق جب ایک سال مکمل کر لے تو جذعہ کہلاتی ہے۔
(لسان العرب 44,45/8، القاموس المحیط 915/1)
حافظ ابن حجر رحمة اللہ علیہ جذعہ کی عمر کے بارے میں رقمطراز ہیں :
جمہور کے قول کے مطابق بھیڑ میں سے جذعہ وہ ہے جس نے اپنی عمر کا ایک سال مکمل کرلیا ہو .(فتح الباری 510)


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔