کیا ابلیس کا نام پہلے عزازیل تها؟
مقبول احمد سلفی
مقبول احمد سلفی
کیا ابلیس کا نام پہلے عزازیل تها؟
اس سلسلے میں کوئی
مرفوع روایت نہیں ملتی، ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ایک اثر ملتا ہے.
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے
فرمایا:
’’کان إبلیس اسمه عزازیل و کان من أشرف الملائکة من ذوی الأربعة الإجنحة ثم ابلیس بعد‘‘
ترجمہ : ابلیس کا نام عزازیل تھا وہ چار پروں والے بلند رتبہ ملائکہ (فرشتوں) میں سے تھا پھر اس کے بعد وہ ابلیس (شیطان) بن گیا۔
’’کان إبلیس اسمه عزازیل و کان من أشرف الملائکة من ذوی الأربعة الإجنحة ثم ابلیس بعد‘‘
ترجمہ : ابلیس کا نام عزازیل تھا وہ چار پروں والے بلند رتبہ ملائکہ (فرشتوں) میں سے تھا پھر اس کے بعد وہ ابلیس (شیطان) بن گیا۔
(تفسیر ابن ابی حاتم ۸۴/۱ ح۳۶۱ و سندہ صحیح)
یہ اثر بیہقی شعب الایمان میں بهی ہے اور اس کی
سند بهی صحیح ہے.
اس روایت کے متعلق احتمال ہے کہ یہ اسرائیلی
روایات سے ماخوذ ہے.
اس بات کو اس امر سے بهی تقویت ملتی ہے کہ اس میں ابلیس کو فرشتوں میں سے بتلایا گیا ہے جبکہ حقیقت میں ابلیس (شیطان) جن میں سے ہے. گویا ابلیس کا پہلے والا نام عزازیل اسرائیلی روایات میں سے ہے.
اس بات کو اس امر سے بهی تقویت ملتی ہے کہ اس میں ابلیس کو فرشتوں میں سے بتلایا گیا ہے جبکہ حقیقت میں ابلیس (شیطان) جن میں سے ہے. گویا ابلیس کا پہلے والا نام عزازیل اسرائیلی روایات میں سے ہے.
واللہ اعلم
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔