Wednesday, July 29, 2015

یعقوب میمن کی پھانسی

یعقوب میمن کی پھانسی
===============
مقبول احمد سلفی
بھارت میں ممبئی بم دھماکوں میں مالی تعاون فراہم کرنے کے جرم میں سزائے موت پانے والے مجرم یعقوب میمن کو بروزجمعرات بھارتی ریاست مہارشٹر کے شہر ناگپور کی جیل میں پھانسی دیدی گئی ۔(بی بی سی اردو نیوز)

یقوب میمن کی پھانسی سے متعلق کئی سوالات پیدا ہوتے ہیں۔
(1) سب سے پہلاسوال یہ ہے کہ جب 30 تاریخ کو سزا طے ہوئی تھی تو پھر اس میں جلد بازی سے کیوں کام لیا گیا؟
(2) ممبئی بم دھماکے کے اصل مجرم یعقوب میمن نہیں ، ان کے بڑے بھائی ٹائگر میمن ہیں، پھر اسے سزا کیوں؟
(3) اس کیس میں 11 مجرمان کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی سپریم کورٹ نے 10 افراد کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردی، سزا صرف میمن کو ہی کیوں؟ ۔
(4)میمن کی بیوی نے دہائی لگائی کہ جب ہمارے شوہر نے بیس سال کی جیل والی سزا کاٹ لی ہے پھر اسے پھانسی کیوں؟ اگر پھانسی اس کی سزا تھی تو 20 سال جیل کیوں؟ جوابا عرض کرتی ہیں کہ اس کا سبب ہمارا مسلمان ہونا ہے ۔

ان سوالات کے علاوہ یعقوب میمن کی پھانسی کے پس منظر میں ہم اسلامی نقطہ نظر سے دو اہم باتوں کی طرف آپ کی توجہ مبذول کرانا چاہتے ہیں۔
(1) جو لوگ اسلام کی سزائے موت (رجم) کو سندگی تصور کرتے تھے ، آج پھانسی سے ان کی زبان تو بہر حال بند ہوگئی ۔ الحمد للہ

(2)پھانسی کی سزا پانے والوں کو اگر دیکھیں تو وہ اپنے آخری دنوں میں کافی بدل جاتے ہیں ، اگر مسلمان ہوں تو عبادت ، استغفار اور دعا وغیرہ میں لگ جاتے ہیں اور ایک خاص بات کہ لوگوں سے میل جول میں کافی نرمی کا برتاؤ پیدا کرلیتے ہیں ۔
یہ سب اس لئے کہ انہیں اپنی موت کا دن اور تاریخ معلوم ہے جبکہ دیکھا جائے تو ہماری بھی موت متعین ہے، دن اور تاریح کا اللہ کے سوا کسی کو علم نہیں مگر ایک نہ ایک دن جانا سبھی کو ہے ۔
اگر ہم پھانسی پانے والے مجرم کی طرح اس حقیقت کو جان لیں کہ ہماری موت کا دن بھی متعین ہو چکا ہے تو ہمارے اندر بھی انہیں کی طرح اس عالم ناپائیدار سے جانے کا احساس پیدا ہوگا اور اس تناظر میں زندگی و آخرت کی کامرانی کا سامان مہیا کریں گے ۔

اے پروردگار عالم ! ہمارے اندر ایسا تصور آخرت پیدا ہوجائے ۔ آمین


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔