پیاز کھانے کی
فضیلت پہ ایک شیعی روایت
مقبول احمد سلفی
لوگوں میں
ایک حدیث گردش کر رہی ہے۔حدیث
اس طرح ہے ۔
قال
رسول الله ( صلّى الله عليه وآله ) : إذا دخلتم بلادا فكلوا من بصلها ، يطرد عنكم
وباءها.(تفضيل وسائل الشيعة)
ترجمہ: حضرت محمد ﷺ نے فرمایا: جب تم کسی شہر میں
پہنچو تو سب سے پہلے وہاں کی پیاز کھالوتو اس شہر کی بیماریاں تم سے دور رہیں گی ۔
شیعہ
کے یہاں پیاز کی بڑی اہمیت ہے اس لئے پیاز پہ بہت زور دیتے ہیں ، ان کے یہاں پیاز
کو متعدد بیماریوں کا علاج بتایا گیا ہے ۔ان ہی علاج میں سے ایک یہ علاج بھی ہے۔
یہ روایت حدیث کی
کسی کتاب میں موجود نہیں ہے ، شیعہ کی کتاب میں یہ روایت موجود ہے اور میں نے اوپر
شیعہ کی کتاب کا حوالہ بھی دیا ہے ، یہ کتاب نٹ پہ موجود ہے دیکھی جاسکتی ہے۔یہ
قول حکیموں کی طرف بھی منسوب کیا جاتا ہے ۔
اسلام میں پیاز
کی فضیلت کے متعلق ایسی کوئی روایت
نہیں ملتی بلکہ صحیح
احادیث سے پیاز کھانے کی کراہت معلوم ہوتی ہے ۔
صحیح مسلم شریف میں حدیث پاک ہے: عَنْ
أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ أَكَلَ
مِنْ هَذِهِ الشَّجَرَةِ فَلاَ يَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا وَلاَ يُؤْذِيَنَّا بِرِيحِ
الثُّومِ ».
ترجمہ :حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضرت رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جو شخص اس درخت سے کھائے وہ ہرگز ہماری مسجد کے قریب نہ
آئے اور لہسن کی بو سے ہم کو تکلیف نہ پہنچائے ۔﴿ صحیح مسلم شریف ج 1، باب نھی من اکل
ثومااو بصلا اوکراثا اونحوھا ،ص 209، حدیث نمبر: 1279﴾
مسلم شریف کی ایک دوسری روایت میں پیاز
اور جنگلی پیاز کی صراحت ہے : عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله
عليه وسلم- عَنْ أَكْلِ الْبَصَلِ وَالْكُرَّاثِ.
ترجمہ : حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت
ہے ، انہوں نے فرمایا: حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیاز اور جنگلی پیاز کھانے
سے منع فرمایا۔ (صحیح مسلم ج 1، باب نھی من اکل ثومااو بصلا اوکراثا اونحوھا ،ص
209،حدیث نمبر: 1280) ۔
پیاز کی بالکلیہ ممانعت نہیں ہے ، مگر
اس میں کراہت ہے کیونکہ اس کے کھانے سے بو پیدا ہوتی ہے ۔ پکاکر کھانے میں کوئی حرج
نہیں ۔
واللہ اعلم

0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔