Wednesday, April 8, 2015

دعا میں کہاں ہاتھ نہیں اٹھانا چاہئے؟

دعا میں کہاں ہاتھ نہیں اٹھانا چاہئے؟

مقبول احمد سلفی


دعا میں ہاتھ اٹھانا سنت سے ثابت ہے جیسا کہ نبی ﷺ کا فرمان ہے :
''إن ربکم حیي کریم یستحیي من عبدہ إذا رفع یدیه إلیه أن یردھما صفرا'' (ترمذی 9؍544، ابوداؤد حدیث نمبر 1474، ابن ماجہ حدیث نمبر 3865)
ترجمہ: ''کہ تمہارا رب بڑا باحیا اور مہربان ہے، اُسے شرم آتی ہےکہ بندہ جب اس کے سامنے ہاتھ پھیلائے تو وہ انہیں خالی لوٹا دے۔''

مگر احادیث سے بعض جگہوں پہ نبی ﷺ سے دعا میں ہاتھ نہ اٹھانا ثابت ہے ، اس لئے ان جگہوں پہ ہاتھ نہیں اٹھائیں گے بقیہ جگہوں پہ جہاں آپ ﷺ نے اٹھایا ہے ، ہم بھی ہاتھ اٹھائیں گے۔ اسی طرح جہاں آپ سے دعا میں نہ تو ترک اور نہ ہی رفع ثابت ہو تو وہاں پہ بھی ہاتھ اٹھایا جائے گا۔  دعا میں ہاتھ اٹھانا دعا کے آداب اور قبولیت کے قبیل سے ہے ۔

چند وہ مقامات جہاں آپ ﷺ سے دعا میں ہاتھ نہ اٹھانا چابت ہے وہ ہیں۔

*جمعہ کے خطبہ میں(ماسوا استسقاء کے )
*دوسجدوں کے درمیان
*سلام سے قبل آخری تشہد میں
*پنچ وقتہ نمازوں میں سلام پھیرنے کے بعد اذکار پڑھتے ہوئے ۔

مذکورہ بالا مقات پر دعا میں ہاتھ نہیں اٹھائیں۔




0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔