دوکروڑ اٹھاسی لاکھ والا گناہ
تبلیغی نصاب یعنی فضائل اعمال میں مجالس الابرار کے حوالے سے ایک حدیث مذکور ہے۔
رُوي أنه عليه الصلاة والسلام قال ( من ترك الصلاة حتى مضى وقتها ثم
قضى عُذب في النار حقبا والحقب ثمانون سنة والسنة ثلاثمائة وستون يوما كل يوم كان
مقداره ألف سنة )
رسول
صلی اللہ علیہ والسلام کا ارشار ہے، جو شخص نماز قضا کردے اور بعد میں قضا
پڑھ لے، وہ اپنے وقت پر نماز پڑھنے کی وجہ سے ایک حقب جہنم میں جلے گا۔ حقب کی
مقدار اسی (۸۰) سال ہوتی ہے اور ایک سال تین سو ساٹھ (۳۶۰) دن کے جبکہ قیامت کا
ایک دن ایک ہزار سال کے برابر ہوگا۔
(یعنی ایک نماز قضا کرنے والے کو دو کروڑ اٹھاسی لاکھ سال جہنم میں رہنا ہو گا۔ العیاذ با للہ تعالی)… (مجالس الابرار)
(یعنی ایک نماز قضا کرنے والے کو دو کروڑ اٹھاسی لاکھ سال جہنم میں رہنا ہو گا۔ العیاذ با للہ تعالی)… (مجالس الابرار)
یہ
حدیث کسی مستند کتاب میں نہیں پائی جاتی ۔ اللہ تعالی اس طرح کی جھوٹی بات نبی ﷺ
کی طرف منسوب کرنے سے بچائے ۔
1 comments:
ثبوت کہیں بھی نہیں ہے بس اس کی جڑ فضائل اعمال ہے۔
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔