Monday, March 30, 2015

نماز میں چھینک آجائے تو ؟

نماز میں چھینک آجائے تو ؟
ترجمہ : مقبول احمد سلفی
سوال : اگر نماز میں چھینک آجائے تو الحمد للہ کہنا کیسا ہے ؟
جوااب : اگر کسی کو نماز میں چھینک آجائے تو مستحب ہے کہ وہ الحمد للہ کہے چاہے فرض نماز ہو یا نفل نماز۔ اس بات کے قائل صحابہ و تابعین میں سے جمہور علماءہیں ۔
 کیا الحمد للہ آہستہ کہے گا یا بلند آواز سے ؟
علماء کے قول کی روشنی میں صحیح بات یہ ہے  کہ بلند آواز سے الحمد للہ کہے گالیکن بس اپنے سننے کی حد تک تاکہ دوسرے نمازی کو خلل نہ ہو ۔

. (فتوى اللجنة الدائمة برئاسة الشيخ ابن باز رقم 20455)



0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔