تین رکعت وتر پڑھنے کا صحیح طریقہ
اگر کوئی تين وتر ادا كرے تو اس كے ليے
دو طريقوں سے تين وتر ادا كرنے مشروع ہيں:
پہلا طريقہ:
وہ تين ركعت ايك ہى تشھد كے ساتھ ادا كرے.
اس كى دليل مندرجہ ذيل حديث ميں پائى جاتى ہے:
عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں
كہ:
" رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم وتر
كى دو ركعتوں ميں سلام نہيں پھيرتے تھے"
اور ايك روايت كے الفاظ يہ ہيں:
" نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم تين
وتر ادا كرتے تو اس كى آخر كے علاوہ نہيں بيٹھتے تھے"
سنن نسائى ( 3 / 234 ) سنن بيھقى ( 3
/ 31 ) امام نووى رحمہ اللہ تعالى المجموع ميں لكھتےہيں: امام نسائى نے حسن سند كے
ساتھ اور بيھقى نے صحيح سند كے ساتھ روايت كيا ہے. اھـ
ديكھيں: المجموع للنووى ( 4 / 7).
دوسرا طريقہ:
دو ركعت ادا كر كے سلام پھير دے اور پھر
ايك ركعت وتر ادا كرے اس كى دليل مندرجہ ذيل حديث ہے:
ابن عمر رضى اللہ تعالى عنہما دو ركعت
اور اپنے وتر كے درميان سلام پھيرتے تھے، اور انہوں نے بتايا كہ نبى كريم صلى اللہ
عليہ وسلم ايسا ہى كيا كرتے تھے"
رواہ ابن حبان حديث نمبر ( 2435 ) ابن
حجر رحمہ اللہ تعالى فتح البارى ( 2 / 482 ) ميں كہتے ہيں اس كى سند قوى ہے. اھـ
دوسری دلیل رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا رات کی نماز دو دو رکعت پڑھو ، جب ختم کرنے لگو تو ایک رکعت پڑھ لو (بخاری
٩٩٣ اور مسلم میں ٧٤٩)
ایک شبہ کا رد
جو لوگ تین رکعت پڑھتے ہوئے دو رکعت پہ
تشہد کے لئے بیٹھتے ہیں وہ سنت کی مخالفت کرتے ہیں کیونکہ تین رکعت وتر پڑھتے ہوئے
مغرب کی مشابہت سے منع کیا گیا ہے۔رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تین رکعت وتر
نہ پڑھو اور مغرب کی مشابہت نہ کرو (مستدرک حاکم
١١٣٨ ، ابن حبان ٢٤٢٩ )
اس حدیث کو امام حاکم اور زہبی نے صحیح
کہا یعنی اس کی سند صحیح ہے۔
مغرب کی مشابہت سے دو طریقوں سے بچا جا
سکتا ہے ، ایک یہ کہ تین رکعت اکٹھی پڑھی جائیں،بیچ میں تشہد نہ کیا جائے دوسرا طریقه
یہ ہے کہ دو رکعت الگ پڑھ کر سلام پھیر دیا جائے ، پھر ایک رکعت الگ پڑھی جائے جیساکہ
اوپر واضح کیا گیا ہے ۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔