Tuesday, March 31, 2015

مغرب کے وقت عصر کی نماز کی قضا

مغرب کے وقت عصر کی نماز کی قضا

سوال : عصر کی نماز چھوٹ جائے اور مغرب کی نماز کے وقت مسجد پہنچے تو کیا کرے ؟
جواب : اس سلسلہ میں علماء کے راحج قول کے مطابق عصر کی نیت سے جماعت سے شریک ہوجائے ، امام کے سلام پھیرنے کے بعد مقتدی کھڑا ہوکر ایک رکعت پڑھ لے پھر سلام پھیرے ۔ اور اس کے بعد مغرب کی نماز پڑھے کیونکہ فوت شدہ نمازوں کی قضا کرتے ہوئے  ترتیب قائم رکھنا واجب ہے ۔
اس کی دلیل :
غزوہ خندق کے موقعہ پر رسول اللہﷺ کی نمازیں رہ گئی تھیں تو آپ نے انہیں ترتیب وار پڑھا تھا ’’حضرت ابو سعید خدری﷜ سے مروی ہے کہ ہم (غزوئہ خندق میں) رسول اللہﷺکے ساتھ تھے ہمیں کافروں نے ظہر عصر مغرب اور عشاء نمازیں پڑھنے کی مہلت نہ دی (اور ان نمازوں کا وقت گزر گیا) جب فرصت ملی تو رسول اللہﷺنے بلال ﷜ کو حکم دیا انہوں نے اقامت کہی تو آپ نے ظہر کی نماز پڑھائی پھر انہوں نے اقامت کہی تو آپ نے عصر کی نماز پڑھائی پھر انہوں نے اقامت کہی تو نبیﷺنے مغرب کی نماز پڑھائی انہوں نے پھر اقامت کہی آپ نے عشاء کی نماز پڑھائی‘‘(مسند احمد ۔ نسائی۔ ترمذی۔ابواب الصلاۃ۔باب ما جاء فی الرجل تفوتہ الصلوات بأیتھن یبدأ)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔