Sunday, March 1, 2015

حسدایک مہلک مرض

حسد ............ ایک مہلک مرض

حسد عمل مذموم اور حرام ہے کیونکہ یہ یہود ونصاری اور کفار ومشرکین کا عمل ہے،کسی مومن کے لئے یہ شیان شان نہیں کہ اللہ کی دی ہوی نعمت پر حسد کرے اور جل بھن کر خاک ہو ے، اللہ تعالی فرماتا ہے۔ اَمْ یَحْسُدُوْنَ النَّاسَ عَلی مَا آتَاھُمُ اللّہُ مِنْ فَضْلِہٖ۔ اللہ تعالی نے لو گوں کو اپنے فضل وکرم سے جو نعمت دے رکھی ہے اس پر یہ جلے مر تے ہیں اور حسد کر تے ہیں،،
اسی لئے ہماری شریعت نے اس سے منع کیا ہے اور مومن کو اس سے دور رہنے کی تعلیم دی ہے، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کر تے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا۔۔  اِیّاکُمْ وَالظَّنَّ فَاِنَّ الظَّنَّ اَکْذَبُ الْحَدِیْثِ،وَلَا تَحَسَّسُوْا، وَلَا تَجَسَّسَوْا،وَلَا تَنَافَسُوْا وَلَا تَحَاسَدُوْا،وَلَا تَبَاغَضُوْا وَلَا تَدَابَرُوْا،وَکُوْنُوْا عِبَا دَ اللّہِ اِخْوَانَا کَمَا اَمَرَکُمْ،اَلْمُسْلِمُ اَخُوْا لْمُسْلِمِ لَا یَظْلِمُہُ وَلَا یَخْذِلُہُ وَلَا یَحْقِرُہُ، اَلتَّقْوَی ھَھُنَا،اَلتَّقْوَی ھَھُنَا،اَلتَّقْوَی ھَھُنَا۔ وَاَشَارَ اِلَی صَدْرِہِ۔ بِحَسْبِ امْرِی ءٍ مِنَ الشَّرِّ اَنْ یَحْقِرَ اَخَاہُ الْمُسْلِمَ، کُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَی الْمُسْلِمِ حَرَامٌ دَمُہُ وَعِرْضُہُ وَمَالُہُ،، تم لوگ بدگمانی سے پر ہیز کرو،کیونکہ بدگمانی بہت بری  بات ہے،نہ تم کسی کا عیب سننے کے لئے پیچھے پڑو،نہ جاسوسی کرو(نہ برا ئی کی نیت سے خبروں کی تفتیش کرو) نہ منافست کرو،نہ کسی سے حسد کرو، نہ کسی سے بغض رکھو،اور نہ ہی کسی کے خلاف سازش کر و،  اللہ کے بندو! تم ایک دوسرے کے بھا ئی بھا ئی بن جاؤ جیسا کہ اللہ تعالی نے تمہیں حکم دیا ہے،ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھا ئی ہو تا ہے،نہ تو اس پر ظلم کر تا ہے،نہ اسے ذلیل کر تا ہے اور نہ ہی اسے حقیر جانتا ہے،تقوی یہاں ہے، تقوی یہاں ہے،تقوی یہاں ہے،۔ آپ ﷺ اپنے سینے کی طرف اشارہ کر کے فرمایا۔ آدمی کے گنہ گار ہو نے کے لئے یہی کا فی ہے کہ و ہ اپنے مسلمان بھا ئی کو حقارت آمیز نگاہ سے دیکھے، ہر مسلمان کا خون، اس کی عزت وآبرو اور اس کی دولت وجائداد دوسرے مسلمان پر حرام ہے ((مسلم وبخاری))
معزز قارئین! یاد رکھیے کہ حاسد اپنی حسد کی وجہ سے محسودکانہ کچھ بگار سکتا اور نہ کو ئی نقصان پہنچا سکتا ہے،بلکہ الٹا حاسد اس مہلک مرض کا  شکار بن جاتا ہے اور تباہ وبرباد ہو جاتا ہے، اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا۔۔ اِیَّاکُمْ وَالْحَسَدَ فَاِنَّ الْحَسَدَ یَاکُلُ الْحَسَنَاتِ کَمَا تَاکُلُ النَّارُ الحَطَبَ۔۔ حسد سے بچو، کیونکہ حسد نیکیوں کو اسی طرح سے کھا جاتا ہے جیسے آگ لکڑی کو کھا جاتی ہے،،((ابو داؤد وابن ماجہ، شیخ البانی نے ضعیف کہا ہے)) اور کسی نے سچ ہی کہا ہے   ؎
اصْبِرْ عَلَی کَیْدِ الحَسُوْدِ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فَاِنَّ صَبْرَکَ قَاتِلُہُ
(حاسد کے مکرو فریب اور اس کے حسد پر صبر سے کام لو، کیوں کہ تمہارا صبر اس کا خون کر کے رہے گا)
 اللہ تعالی ہم سب کو حسد جیسا مہلک مرض سے بچائے اور حاسدوں کی نگاہ سے محفوظ رکھے،آمین.


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔