اسلام میں خطا ، بھول
چوک اور جبر معاف
خطا ، بھول چوک اور جبر ان تین صورتوں میں انجام پانے والے خلاف شریعت کاموں کو اللہ نے معاف قرار دیا ہے۔
دلیل :
خطا ، بھول چوک اور جبر ان تین صورتوں میں انجام پانے والے خلاف شریعت کاموں کو اللہ نے معاف قرار دیا ہے۔
دلیل :
حدیث : عَنِ ابْنِ
عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِنَّ
اللَّهَ وَضَعَ عَنْ أُمَّتِي الْخَطَأَ، وَالنِّسْيَانَ، وَمَا اسْتُكْرِهُوا
عَلَيْهِ»[سنن ابن ماجه رقم 2045 صحیح بالشواہد]۔
ترجمہ : صحابی رسول عبداللہ بن عباس
رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ
تعالی نے میری امت سے (انجانے میں ہونے والی ) غلطی ، بھول چوک اور زورزبردستی کے
نتیجہ میں ہونے والے خلاف شرع کاموں کو معاف کردیاہے۔
تینوں امور کی وضاحت :
(1) پہلی
چیز ’’خطا‘‘ یعنی غیرارادی طورپر انجانے میں کوئی خلاف شرع کام ہوجائے۔
(2) دوسری
چیز’’نسیان ‘‘ یعنی بھول چوک سے خلاف شرع کوئی کام ہوجائے ۔
(3) تیسری
چیز’’مَا اسْتُكْرِهُوا عَلَيْهِ‘‘ یعنی جبرا خلاف شرع کوئی کام کروالیاجائے۔
گویا ان تین طرح سے انجام پانے والے
خلاف شریعت کاموں کو اللہ نے معاف قرار دیا ہے۔
اللہ تعالی بندوں پر کس قدر احسان
کرتا ہے ؟
اور بندہ اللہ کا احسان کس طرح شکریہ
ادا کرتا ہے ؟
اللہ تعالی ہمیں شکر گذار بندہ بنائے
۔ آمین
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔