باربار توبہ کرنے کا حکم
توبہ
کی تین شرائط ہیں :
(۱)ماضی
میں کئے گئے گناہ پر دلی شرمندگی
(۲)
حال میں اس گناہ کو ترک کردینا
(۳)آئندہ
یہ گناہ کبھی نہ کرنے کا پختہ عزم ۔
یہ
تین شرائط پائی جائیں تو اسے سچی توبہ کہا جائیگا جس سے پچھلا گناہ معاف ہوجاتا ہے
تاہم اگران تین شرائط کے مطابق توبہ کرلی گئی مگر پھر نفس وشیطان سے مغلوب ہو کر
گناہ کربیٹھے تو دوبارہ مذکورہ عمل کرلیا جائے جتنی مرتبہ بھی توبہ ٹوٹے ہر بار
توبہ کرلینی چاہئے ۔یہ مذاق نہیں ہے بلکہ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے احادیث میں
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی کی ترغیب عطاء فرمائی ہے لہذا اس سے شکستہ دل نہ
ہونا چاہئے بلکہ توبہ واستغفار کا اہتمام کرتے رہنا چاہئے البتہ توبہ کے ارادے سے
گناہ پر جرات کرنا بڑی بدبختی ہے اس رویہ سے بھی احتراز کرنا چاہئے ۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔