Sunday, March 22, 2015

شق صدر کا واقعہ

شق صدر کا واقعہ

تفسیر احسن میں آیت أَلَمْ نَشْرَ‌حْ لَكَ صَدْرَ‌كَ ﴿١﴾" کیا ہم نے تیرا سینہ نہیں کھول دیا" کے تحت لکھا ہوا ہے ۔ 

١ گزشتہ سورت میں تین انعامات کا ذکر تھا، اس سورت میں مزید تین احسانات جتلائے جا رہے ہیں، سینہ کھول دینا ان میں پہلا ہے۔ اس کا مطلب ہے سینے کا منور اور فراخ ہو جانا، تاکہ حق واضح ہو جائے اور دل میں سما بھی جائے اسی مفہوم میں قرآن کی یہ آیت ہے (فَمَنْ یُّرِدِ اللّٰہُ اَنْ یُّھْدِیَہ،یَشْرَحُ صَدْرَہ، لِلْاِ سْلَامُ) (سورہ انعام، ١٢٥) جس کو اللہ ہدایت سے نوازنے کا ارادہ کرے، اس کا سینہ اسلام کے لئے کھول دیتا ہے، “یعنی وہ اسلام کو دین حق کے طور پر پہچان بھی لیتا ہے اور اسے قبول بھی کر لیتا ہے اس شرح صدر میں وہ شق صدر بھی آتا ہے جو معتبر روایات کی رو سے دو مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا گیا ایک مرتبہ بچپن میکں ، جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عمر کے چوتھے سال میں تھے ۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام آئے اور انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دل چیرا اور اس سے وہ حصہ شیطانی نکال دیا جو ہر انسان کے اندر ہے ، پھر اسے دھو کر بند کر دیا ، (صحیح مسلم ، کتاب الایمان ، باب الاسراء ) دوسری مرتبہ معراج کے موقعے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سینہ مبارک چاک کر کے دل نکالا گیا اسے آب زمزم سے دھو کر اپنی جگہ رکھ دیا گیا اور اسے ایمان و حکمت سے بھر دیا گیا (صحیحین ، ابواب لمعراج و کتاب الصلوٰۃ)


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔