Sunday, January 25, 2015

عورتوں کے لئے سرمنڈوانے کی حرمت

عورتوں کے لئے سرمونڈوانے کی حرمت




مسلمان عورتوں کے لئے سر کے بال لمبے رکھنا واجب ہے اور بلاعذر وضرورت مونڈوانا حرام ہے۔
سعودی عرب کے مفتی عام فضیلۃ الشیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ فرماتے ہیں:
"
عورتوں کے لیے سر کے بال مونڈنا جائز نہیں ہے۔ کیونکہ امام نسائی رحمہ اللہ نے اپنی سنن میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے:
(   نَهَی رَسُوْلُ اللهِ أنْ تَحْلِقَ الْمَرْأةُ رَأسَهَا) (سنن النسائي:۵۰۵۲(
"
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کو سر مونڈنے سے منع کیا ہے۔"
احادیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نہی ثابت ہوچکی ہے اور نہی تحریم پر دلالت کرتی ہے، اگر اس کی کوئی روایت معارض نہ ہو۔
ملا علی قاری "المرقاة شرح مشکوٰة" میں فرماتے ہیں :
"
عورت کے لیے سر کے بال مونڈنا اس لئے حرام ہے کہ عورتوں کی مینڈھیاں ہیئت اور حسن و جمال میں مردوں کی داڑھی کی مانند ہیں۔" (مجموع فتاویٰ فضیلۃ الشیخ محمد ابراہیم :۲/۴۹(
اس طرح عورتوں کے لئے سرکے بال کٹوانا بھی جائز نہیں ہے چاہے شوہر ہی کا حکم کیوں نہ ہو،رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں عورتوں کے بال پورے ہوتے تھے اور چھوٹے بالوں والی عورتیں وصل سے کام لیتی تھیں تو رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے ان پر لعنت بھیجی۔
نبی  صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: سر کے قدرتی بالوں میں مصنوعی بال لگانے والیوں پر اور لگوانے والیوں پر اور گودنے والیوں پر اورگدوانے والیوں پر اللہ نے لعنت بھیجی ہے۔ ‘‘(بخاری، کتاب اللباس، باب وصل الشعر)
تو عورتوں کے لیے بال رکھنا اور نہ کٹانا رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کی تقریر سے ثابت ہے۔
لہذا عورتوں کا سرمنڈوانا، یا بال کٹوانا جائز نہیں ہے۔ حج و عمرہ میں عورت کا انگلی کے پور کے برابر بال کٹانے کا حکم ہے، اور اگر عورت کوکسی بیماری وغیرہ کی وجہ سے بال کٹانے کی ضرورت پڑجائے تو اس صورت میں جائز ہوگا۔ واللہ اعلم 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔