Sunday, January 25, 2015

تین قسم کے لوگوں کا اکرام اللہ تعالی کی تعظیم میں شامل

تین قسم کے لوگوں کا اکرام اللہ تعالی کی تعظیم میں شامل


عن أَبُي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ رضي الله عنه : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ( إِنَّ مِنْ إِجْلَالِ اللَّهِ : إِكْرَامَ ذِي الشَّيْبَةِ الْمُسْلِمِ ، وَحَامِلِ الْقُرْآنِ غَيْرِ الْغَالِي فِيهِ وَالْجَافِي عَنْهُ ، وَإِكْرَامَ ذِي السُّلْطَانِ الْمُقْسِطِ )
رواه أبو داود (4843) وحسنه النووي في "رياض الصالحين" (رقم/358) ، والذهبي في "ميزان الاعتدال" (4/565) ، وابن مفلح في "الآداب الشرعية" (1/434) ، والعراقي في "تخريج الإحياء" (2/245) وابن حجر في "تلخيص الحبير" (2/673) والشيخ الألباني في "صحيح أبي داود" .

ترجمہ : حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ تعا لی عنہ روایت کر تے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:تین قسم کے لوگوں کا اکرام کرنا اللہ تعالی کی تعظیم کرنےمیں شامل ہے۔
(1)ایک بوڑھا مسلمان،،،

(2)دوسرا وہ حافظ قرآن جو اعتدال پر رہے،،،

(3)تیسرا انصاف کرنے والا حاکم،،،،

اس حدیث کو امام ابوداؤد نے روایت کیا ہے اور مندرجہ ذیل محدثین نے اسے حسن قرار دیا ہے ۔
٭امام نووی ؒ ریاض الصالحین: 358
٭امام ذھبیؒ میزان الاعتدال 4/565
٭ابن مفلح ؒ الآداب الشرعیہ 1/434
٭عراقیؒ تخریج الاحیاء 2/245
٭ابن حجرؒ تلخیص الحبیر2/673

٭اور شیخ البانیؒ ابوداؤد

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔