Thursday, January 1, 2015

تذکرے ،،،،، پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم

تذکرے ،،،،، پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم



(1) شاعرِ رسول حضرت حسان بن ثابت نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خوبصورتی کی کیا ہی عکاسی ہے؟
وَاَحْسَنَ مِنْکَ لَمْ تَرَ قَطُّ عَیْنِیْ
وَاَجْمَلَ مِنْکَ لَمْ تَلِدِ النِّسَاءُ
خُلِقْتَ مُبَرَّأً مِنْ کُلِّ عَیْبٍ
کَاَنَّکَ قَدْ خُلِقْتَ کَمَا تَشَاءُ
ترجمہ: ”آپ صلی الله علیہ وسلم سے زیادہ حسین کسی آنکھ نے کبھی نہیں دیکھا اور نہ کسی ماں نے آپ سے زیادہ خوب صورت جنا ہے۔آپ صلی الله علیہ وسلم تو ہر عیب سے پاک پیدا کیے گئے ہیں، گویا آپ صلی الله علیہ وسلم نے جیسا چاہا ویسے ہی آپ صلی الله علیہ وسلم کی تخلیق کر دی گئی۔


(2) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں شیخ سعدی کا کلام
يا صاحب الجمال و يا سيد البشر
من وجهك المنير لقد نوّر القمـــــر
لا يمكن الثّناء كمــــــا كان حقــــه
بعد از خدا بزرگ توئ قصه مختصر
ترجمہ : "اے حسن جمـــال كے مالك اے انسانيت كے ســــــردار
آپۖ كے ﭼـــﮩــرے كىﭼمك سے ﮨﯽ ﭼاند نے روشنى حاصل كى
بلا شبه آپۖ كى ثنـــــاء اور تعريف ﮨرگز كسى سے ممكن ﻧﮩﻳں
مختصــــــــــر ﯿ ﻛﮧ خدا كے بعد آپۖ كا ﮨﯽ مقام و مرﺗﺑﮧ اور بس"


(3)آپ صلی اللہ علیہ وسلم بے شمار خوبیوں کے مالک تھے چنانچہ مولانا عبدالرحمن جامی نے شاعری میں کچھ اس طرح کہا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تذکرہ کے لئے زباں زد خاص و عام ہے ۔ ، بعض یہ امیرخسرو دہلوی کی طرف منسوب کیا ہے۔
حسنِ یوسف، دمِ عیسٰی، یدِ بیضا داری
آنچہ خوباں ہمہ دارند، تو تنہا داری
ترجمہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکھتے ہیں یوسف علیہ السلام کا حسن، عیسٰی علیہ السلام کا دم (وہ الفاظ جس سے وہ مردوں کو زندہ کرتے تھے) اور موسٰی علیہ السلام کا سفید ہاتھ والا معجزہ یعنی کہ وہ تمام کمالات جو باقی سب نبیوں کے پاس تھے وہ تنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات میں اللہ نے جمع کر دیئے۔


سبحان اللہ العظیم



0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔