شیخ
الاسلام ابن تیمیہ ؒ کے متعلق تقلید کا شبہ اور رد
بعض
لوگ شیخ الاسلام کو مقلد کہتے ہیں ، حالانکہ آپ کتاب وسنت کے پیروکار تھے ۔
اس شبہ کا رد ملاحظہ فرمائیں۔
(1)حافظ ابن القیمؒ لکھتے ہیں کہ :"ولقد أنکر بعض المقلدین علی
شیخ الاسلام فی تدریسہ بمدرسۃ ابن الحنبلي وھي وقف علی الحنابلۃ، والمجتھد لیس
منھم، فقال: إنما أتناول ما أتناولہ منھا علی معرفتي بمذھب أحمد، لا علیٰ تقلیدي
لہ"
اور بعض مقلدین نے شیخ الاسلام (ابن تیمیہ) پر
اعتراض کیا کہ وہ مدرسہ ابن الحنبلی میں پڑھاتے ہیں حالانکہ یہ مدرسہ حنابلہ پر
وقف ہے اور مجتہدان (حنبلیوں و مقلدین) میں نہیں ہوتا، تو انہوں نے فرمایا:
میں اسے احمد (بن حنبل) کے مذہب کی معرفت پر استعمال کرتا ہوں، میں اس (احمد) کی
تقلید نہیں کرتا۔
(اعلام الموقتین ۲۴۲،۲۴۱/۲ مطبوعہ دارالجیل بیروت لبنان، الرد علی من
أخلد إلی الأرض للسیوطی ص ۱۶۶)
(2) حافظ ابن تیمیہؒ کے شاگرد حافظ ذہبیؒ نے آپ
کو مجتہدلکھا ہے عبارت ملاحظہ ہو :
"الشیخ
الإمام العلامۃ الحافظ الناقد (الفقیہ) المجتھد المفسر البارع شیخ الإسلام عَلم
الزھاد نادرۃ العصر...."(تذکرۃ الحفاظ ۱۴۹۶/۴
ت ۱۱۷۵)
(3) کچھ
لوگ یہ کہتے رہتے ہیں کہ عوام پر فلاں (مثلاً امام ابوحنیفہؒ) یا فلاں کی تقلید
واجب ہے ۔ ان لوگوں کی تردید کرتے ہوئے حافظ ابن تیمیہ فرماتے ہیں کہ:
"وأما
أن یقول قائل: إنہ یجب علی العامۃ تقلید فلان أو فلان فھذا لا یقولہ مسلم"
اور اگر کوئی کہنے والا کہے کہ عوام پر فلاں یا فلاں کی تقلید واجب ہے ، تو ایسی بات کوئی مسلم نہیں کہتا۔
اور اگر کوئی کہنے والا کہے کہ عوام پر فلاں یا فلاں کی تقلید واجب ہے ، تو ایسی بات کوئی مسلم نہیں کہتا۔
(مجموع فتاویٰ ابن تیمیہ
۲۴۹/۲۲)
(4)
جو
شخص (تقلید کرتے ہوئے) کسی ایک امام کے لئے تعصب کرتا ہے تو ایسے شخص کو امام ابن
تیمیہ رحمہ اللہ
"کالر افضي.... جاھلاً ظالماً"
قرار دیتے ہیں دیکھئے مجموع فتاویٰ (۲۵۲/۲۲) یعنی ان کے نزدیک ایسا
شخص جاہل ، ظالم اور رافضیوں کی طرح ہے ۔
ان
باتوں سے معلوم ہوا کہ امام ابن تیمیہؒ مقلد نہیں تھے بلکہ متبع کتاب و سنت تھے ۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔