Friday, October 10, 2014

فتنو ں سے بچنے کی چند تدا بیر

فتنو ں سے بچنے کی چند تدا بیر
___________________________
اپنے ایما ن کی حفا ظت یہ ہمار ا اولین تر جیح ہو نی چا ہئے، کیو نکہ اگر ایما ن سے ہا تھ دھو بیٹھے، تو نا قابلِ تلافی نقصان اٹھا نا پڑے گا ،جس پر مو ت کے بعد کفِ افسو س ملنے سے بھی کوئی فا ئدہ نہ ہو گا اور اس کے بعد عذابِ جہنم سے خلا صی کی بھی کوئی صور ت نہیں ہو گی، جیسا کہ قر آ ن کریم نے جا بجا بیا ن کیا ہے ۔چند تدابیر مندرجہ ذیل ہیں۔

(1)۔۔۔ علمائے ربا نین کی تحر یرو ں اور تقریروں سے فتنہ کو جا نا جا ئے اور اس کے انجا م پر نظر رکھی جا ئے اور اس سے بچنے کی مکمل تدا بیر اختیا ر کی جائے ۔

(2)۔۔۔دعاء کو اپنا ہتھیار بنایا جائے اور اسے اپنی زندگی کا جزو لاینفک بنایا جائے۔

(3)۔۔۔اسلامی فرائض کی انجام دہی میں سستی سے حتی المقدور کنارہ کشی اختیار کی جائے ۔

(4)۔۔۔تخلیق بنی آدم کامقصد’’ اللہ کی عبادت ‘‘ ہر حالت میں پیش نظر رکھا جا ئے ۔ اور اخلا ص کے ساتھ اس پر عمل کر نے کی کوشش کی جا ئے ۔

(5)۔۔۔آخرت کی فکر اپنے اندر پیدا کی جائے۔

(6)۔۔۔ اسلا م کے بار ے میں ادھو ری معلو ما ت رکھنے والے مولویوں کے ادھورے علم سے بچا جائے ۔

(7)۔۔۔ بغیر علم کے جہالت سے نہیں بچا جا سکتا اس لئے کم از کم دین کی بنیادی تعلیم حاصل کی جائے ۔

(8)۔۔۔اچھی صحبت اختیار کی جائے اوربرے لوگوں سے مکمل اجتناب کیا جائے ۔

(9)۔۔۔ بچو ں کی اسلامی تربیت کی جائے اور گھر کا ماحو ل دینی بنا یا جائے۔

(10)۔۔۔مغربی تہذیب و تمدن سے مکمل پر ہیز کیا جا ئے ۔

(11)۔۔۔قر آ ن سے وابستگی ضرو ری ہے ۔ اس کو پڑھا جائے اس کو سمجھا جا ئے اور اس پر عمل کیا جائے ۔

(12)۔۔۔وقت کی قدر کریں اور اسےضا ئع ہو نے سے بچا ئیں ۔

(13) ۔۔۔سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا خاص مطالعہ کیاجائے کیونکہ آپ کی زندگی ہی ہمارے لئے نمونہ ہے ۔

یہ چند احتیاطی تدابیر تھیں ، اگر انہیں حرز جان بنالیا جائے تو اللہ کی توفیق سے ہم آج کے فتنوں سے بچ سکتے ہیں اور ہم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہماراگھر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہماراسماج صالح بن سکتا ہے ۔


پیشکش : مقبول احمد سلفی

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔