Wednesday, May 21, 2014

طلاق دینے کا صحیح طریقہ

طلاق دینے کا صحیح طریقہ
...................................
طلاق دینے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ خاوند بیوی کو اُس طہر میں ایک بار طلاق دے جس میں اس نے اس سے جماع نہ کیا ہو۔ اس کے بعد وہ اپنی بیوی کو اپنے گھرسے نکالے بغیر عدت کا انتظار کرے ۔ اِس کو ’ طلاق سنی ‘ کہتے ہیں یعنی وہ طلاق جو سنت کے مطابق ہے ۔ اور یہ طلاق ’طلاق ِرجعی ‘ بھی ہے کیونکہ اس میں رجوع کا حق باقی رہتا ہے ۔
اگر اِس دوران ان کے درمیان صلح کی کوئی صورت نہیں نکلتی اورخاوند رجوع نہیں کرتا تو عدت گذرنے کے ساتھ ہی ان دونوں کے درمیان علیحدگی ہو جائے گی ۔ اِس کو ’ طلاقِ بائن ۔ بینونہ صغری ‘بھی کہتے ہیں ۔
اِس طرح طلاق دینے سے فائدہ یہ ہو گا کہ عدت گذرنے کے بعد بھی اگر وہ دونوں پھر سے ازدواجی رشتہ میں منسلک ہونا چاہیں تو ہو سکتے ہیں ۔ ہاں اِس کیلئے انھیں نئے حق مہر کے ساتھ نیا نکاح کرانا ہو گا ۔
اور اگر کوئی شخص یہ عزم کر چکا ہو کہ بیوی کو تین طلاقیں دے کر اسے بالکل ہی فارغ کرنا ہے اوروہ رجوع نہیں کرنا چاہتا تو دوسرے طہر میں بھی بیوی سے صحبت کئے بغیردوسری طلاق دے ۔ یہ طلاق بھی ’طلاقِ رجعی ‘ ہوگی کیونکہ اسکے بعد بھی اسے عدت کے دوران رجوع کا حق حاصل رہے گا ۔ تاہم اگر وہ رجوع نہیں کرنا چاہتا تو تیسرے طہر میں بھی بیوی کے قریب جائے بغیر تیسری طلاق دے دے ۔ جس کے بعد اس کی بیوی اس سے علیحدہ ہو جائے گی ۔ اور اِس کو ’ طلاق ِ بائن ۔ بینونہ کبری ‘ کہتے ہیں (اسے طلاق بتہ بھی کہتے ہیں )۔کیونکہ اس کے بعد رجوع کا حق ختم ہو جاتا ہے ۔
یہی طریقہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بیان کیا ہے ۔ فرمایا :

﴿الطَّلَاقُ مَرَّ‌تَانِ ۖ فَإِمْسَاكٌ بِمَعْرُ‌وفٍ أَوْ تَسْرِ‌يحٌ بِإِحْسَانٍ﴾[البقرۃ:۲۲۹]
’’
طلاق دو مرتبہ ہے۔ پھر یا تو اچھائی سے روکنا یا عمدگی کے ساتھ چھوڑ دینا ہے ۔ ‘‘
بشکریہ محدث فورم


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔