Monday, February 23, 2015

نماز تسبیح کا حکم

نماز تسبیح کا حکم

نماز تسبیح کے حکم میں اختلاف ہے ، بعض کہتے ہیں پڑھنا جائز ہے اور بعض کہتے ہیں کہ اسے پڑھنا جائز نہیں ہے ۔
آئیے ہم دیکھتے ہیں جس حدیث سے نماز تسبیح ثابت ہوتی ہے اس کا درجہ کیا ہے ۔
نماز تسبیح والی  حديث سیدنا عبد اللہ بن عباس(ابو داود:1297) کی روایت کے بارے میں اہل علم کے دو مختلف موقف پائے جاتے ہیں۔امام البانی نے اسے صحیح قرار دیا ہے ،جبکہ شیخ ابن باز اور شیخ صالح العثیمین اسے ضعیف اور موضوع قرار دیتے ہیں۔اگر ان کے دلائل کو دیکھا جائے تو شیخ ابن باز اور شیخ صالح العثیمین کا موقف زیادہ وزنی نظر آتا ہے۔اور ہمارا رجحان بھی اسی طرف ہی ہے۔

واللہ اعلم 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔