Thursday, December 28, 2023

شیخ جلال الدین قاسمی حفظہ اللہ مالیگاؤں

 
چند بکھری باتیں

فضیلۃ الشیخ مقبول احمد صاحب سلفی کا ایک مضمون چاپلوسی ایک سماجی ناسور عزیزم حافظ اشفاق کے توسط سے مجھے ملا, میں نے اپنے ماہنامہ جریدہ میں زیب قرطاس بنایاتو کرنول آندھرا پردیش شہری جمیعت کے امیر مولانا یوسف جمیل جامعی نے مجھے فون کیا کہ عنوان مجھے بہت پسند آیا اور اسی پر میرا خطبہ جمعہ ہوگا.تحریر کے میدان میں اور رفتار حالات پر گہری نظر رکھنے والوں میں تین نمایاں چہرے میرے سامنے ہیں.مقبول احمد سلفی..کفایت اللہ سنابلی...اور شعبان بیدار. ان علماء کی بصیرت دینیہ اور غزارت علمیہ کے سامنے یہ فقیر خود کو کسی شمار و قطار میں نہیں سمجھتا.اللہ ان سے دین کا زیادہ سے زیادہ کام لے.
ہر آدمی کی ایک خصوصیت ہوتی ہے.خطابت کے میدان میں عربی اور انگلش زبان فہمی میں شیخ عبد الغفار سلفی اور نئے خطباء میں نئے خطیب شیخ فضل الرحمن سراجی ایک نمایاں مقام رکھتے ہیں.اللہ ان سے دین کا زیادہ سے زیادہ کام لے.
فن نحو میں نے اپنے استاذ عبد الصمد نحوی اور فن صرف میں اپنے حنفی استاد مولانا اصغر علی قاسمی کے مثل کسی کو نہیں دیکھا.یہ ہمیں فلسفے کی کتاب میبذی پڑھاتے ہوئے صرف کے ایک دو قاعدے ضرور بتاتے تھے.انہیں سے میں نے سیکھا کہ صرف کے قاعدے کامزاج اور قاعدے کے اجراء کا مزاج الگ الگ ہےاور میرے دوستوں میں شیخ لیس محمد مکی کی نحوی بصیرت سے جن سے نحو کے نکات پر اکثر تبادلہ خیال ہوتا رہتا ہے, میں ان تمام حضرات کے لئے دل سے دعاگو ہوں.
بقلم:فضیلۃ الشیخ جلال الدین قاسمی حفظہ اللہ


فضیلۃ الشیخ جلال الدین قاسمی حفظہ اللہ کا ناچیز سے نکاح کا مسنون طریقہ بیان کرنے کی اپیل
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

شیخ مقبول احمد سلفی حفظہ اللہ نے میرے تعلق سے جو کلمات کہے ہیں میں ان کا بیحد شکریہ گزار ہوں، ان کی تحریر سے کافی متاثر بھی ہوں اور الحمد للہ جو میرا اخبار ہے ماہنامہ ابصار، شیخ کی کوئی نہ کوئی تحریر اس اخبار کی زینت بنتی ہے اور حافظ(قاری ابومعاذ اشفاق محمدی )صاحب جو ہیں کوئی بھی آرٹیکل ہوتا ہے یا کوئی بھی مضمون ہوتا ہے تو مجھے ضرور خبردار کرتے ہیں اور میں اس تلاش میں رہتا ہوں کہ شیخ کا کوئی آرٹیکل آئے تو میں اسے اخبار میں دوں۔ مولانا یوسف جمیل جامعی حفظہ اللہ جو کرنول شہری جمعیت کے امیر ہیں وہ کہتے ہیں کہ مقبول احمد سلفی صاحب کا جو مضمون ابصار میں آتا ہے اس سے ہم کئی تقریریں بنا لیتے ہیں اور جمعہ کے اندر اور دروس کے اندر پیش کرتے ہیں ۔ الحمدللہ
ہم شیخ مقبول احمد سلفی حفظہ اللہ کے لئے دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی اس طریقہ سے برننگ ٹاپکس (سلگتے موضوعات)پہ جو لکھتے ہیں اللہ تبارک و تعالی آپ کو توفیق بخشےکہ آپ برابر اس طرح لکھتے رہیں اور امت کواس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو۔شیخ میں عرض یہ کرنا چاہ رہاتھاکہ نکاح لوگ بس پڑھادیتے ہیں کہ اٹھے اور خطبہ حاجہ پڑھ دیا انہوں نے پھر اس کے بعد کچھ ایجاب وقبول کا مسئلہ ہوتا ہے پھر مہر وغیرہ کا معاملہ اس میں آتا ہے ۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ آپ کتاب وسنت کی روشنی میں دیگر مسائل میں نہ جاتے ہوئے صرف اتنا کہ اب نکاح پڑھانا ہے ،دلہا موجود ہے اور اس کے ساتھ آئے ہوئے لوگ موجود ہیں ۔ اب دلہن کے پاس کون لوگ جاتے ہیں ؟کیسے سائن کرائیں ؟ کب یہ ہو؟ اس طریقہ سے شروع کہاں سے ہو اور ختم کہاں پر ہو؟یہ ترتیب پوری کی پوری سنت میں جو ہے وہ ترتیب پوری وضاحت کے ساتھ تفصیل میں نہ جاتے ہوئے جامع انداز میں بیان کردیں ۔میں اس کو ابصار کے اندر بھی دوں گا ان شاء اللہ ۔اور حافظ صاحب سے میں یہ گزارش کروں گا کہ اس کو چھپوابھی دیں تاکہ ہرایک نکاح خواں اس سے فائدہ حاصل کرے اور سنت کے مطابق نکاح پڑھائے ۔ کئی خطبہ مسنونہ میں ادھر ادھرالفاظ کچھ اور آجاتے ہیں کچھ حدیثیں کچھ لوگ پڑھ دیتے ہیں نہ جانے اس پر دل جم نہیں رہا ہے شیخ ۔ تو ایک ترتیب اگر آجاتی اس طریقے سے کہ اس سلسلے میں نبی نے کیا رہنمائی کی ہے ؟ تو بڑا اچھا ہوجاتا ۔ اور شیخ میں سمجھتا ہوں کہ آپ سے اچھا اس وقت لکھنے والا محققانہ انداز میں میری نگاہ میں کوئی نہیں ہے ۔ تو شیخ آپ ہی اس پر قلم اٹھائیں اور امت کو اس سے فائدہ پہچائیں اور میرا خیال ہےکہ وہ ایک صفحہ کے اوپر وہ چھاپ لیں اور جگہ جگہ بٹوادیں تومیرا خیال ہے کہ پورے ہندوستان میں وہ پیپر پہنچ جائے گا۔ تو شیخ جلد از جلد اسے پایہ تکمیل تک پہنچادیں بس اتنا کہ دولہا حاضر ہے اور اب نکاح پڑھانا ہے تو کہاں سے شروع کرنا ہے اور کیسے ختم کردینا ہے بس اس میں پوری سنت کیا ہونی چاہئے ؟ جیسے خطبہ حاجہ کے الفاظ کیا ہونی چاہئے اس کے بعد کون سی حدیث پڑھنے کی اجازت ہے ،کون سی حدیث نہیں پڑھنی چاہئے؟ کیا ہے اس میں ؟ ایجاب وقبول کب ہو اورکیسےکیا ہو؟ یہ علی الترتیب کچھ اس طریقے سے بات سامنے آجائے تو اس کو ہم لوگ چھپوابھی لیتے ہیں اور ماہنامہ ابصار تقریبا لاکھوں لوگ اس کو پڑھتے ہیں آن لائن اور الحمدللہ ساڑھے پانچ سو توپورے ہندوستان کے ہراسٹیٹ میں جاتا بھی ہےاور اہل علم حضرات اس کو پڑھتے ہیں ۔آپ کے جوابات اور لوگوں کے سوالات کافی لوگوں نے پسند کئے ہیں ،تقریبا ابصار کے اندر ایک پورے بڑے صفحے کے اوپرالحمدللہ آگیا ہے اور الحمدللہ کافی لوگوں نے پسند کیا ہے ،ہم آپ کے حق میں دعا کرتے ہیں کہ اللہ تبارک وتعالی آپ سے زیادہ سے زیادہ آپ کی تحریروں سے اور آپ کی تقریروں سے امت کو مستفید فرمائے ۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
(شیخ کے چار منٹ بائیس سکنڈ کے آڈیو بیان کا تحریری قالب)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔