Sunday, December 3, 2023

مفتی حنیف قریشی صاحب مناظرہ جیت جاتے تو کیا ہوتا؟

 
مفتی حنیف قریشی صاحب مناظرہ جیت جاتے تو کیا ہوتا؟
تحریر: مقبول احمد سلفی -جدہ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اس بات کو بہت سارے بھائیوں نے بیان کیا ہے کہ مفتی حنیف قریشی تو اپنے مسلک کی نمائندگی کے لئے گئے تھے، اور ویڈیوز سے معلوم بھی ہورہا ہے کہ مناظر ہ کا موضوع شان اولیاء تھاکیونکہ  انجینئرمحمد علی مرزاصاحب کی جس بات سے بریلویوں کو ناراضگی ہے وہ اصل بات  باباؤں کے جھوٹے کرامات کی تردید ہے ۔ ظاہر سی بات ہے بریلویت باباؤں کے کشف وکرامات کے گرد گھومتی ہے ، مرزا نے اس پر زوردار چوٹ لگائی ہے ، اسی سے بریلویت خفا ہے اور اسی خفگی کو دور کرنے مفتی صاحب گئے تھے۔
اب یہاں ٹھہر کرسوچیں کہ اگر مفتی حنیف قریشی صاحب مرزا صاحب سے مناظرہ کرلیتے اور اس مناظرہ میں مفتی صاحب  جیت بھی جاتے تو اس سے  سچے مسلمانوں کا کیا بھلا ہوجاتا ہے ؟ حقیقت یہ ہے کہ اس سے ہمیں کوئی بھلائی نصیب نہیں ہوتی اور نہ عوام کے سامنے اسلام کی سچی تصویر آپاتی ۔
مفتی حنیف قریشی کو پہلے اپنی اصلاح کی ضرورت ہے، وہ بریلویت سے بھی آگے نکل کر شیعیت کی اولین صف میں کھڑے نظر آتے ہیں اور بڑی بے ادبی  وگستاخی کے ساتھ اپنا کفریہ و شرکیہ عقیدہ بیان کرتے ہیں ۔ آپ نے دیکھا ہوگا مختلف ٹی دی چینلوں پر مفتی صاحب کس طرح جارحانہ انداز میں  قاری خلیل الرحمن جاویدصاحب کےساتھ بات کرتے ہیں ۔ ایک طرف قاری صاحب صبر وتحمل کے ساتھ اور دلائل دے کر صحیح مسئلہ بتاتے ہیں تو دوسری طرف مفتی صاحب جذباب میں گفتگو کرتے ہیں ۔
اس لئے ہمیں اس مناظرہ سے خوش فہمی میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے ، مناظرہ میں مفتی صاحب کی جیت باباؤں کی جیت مانی جاتی  اور  مناظرہ نہ ہوا تب بھی کتنے  لوگ باباؤں کے کرامات کی جیت قرار دے رہے ہیں ۔ 
انجینئرمحمد علی مرزاکبھی کسی عالم دین سے مناظرہ نہیں کرسکتے ہیں ، وہ اتنے دنوں سے مناظرہ کا چیلنچ دے دے کر علماء کو بھانپ لیا ہے کہ کیسی کیسی شرط لگانی ہے جس سے مناظرہ سے فرار مل سکے ۔یقین جانیں  وہ ابھی بھی چیلنج کرے گا اور شاید جب تک زندہ رہے مناظرہ کا چیلنج کرتارہے مگر کبھی مناظرہ کے لئے بیٹھے گا نہیں ، ہمیشہ یہی کہے گا جو شرط دیا تھا وہ کہاں پوری ہوئی ، پہلے شرط تو پوری کروپھر مناظرہ کرو۔ یہی وجہ ہے کہ اہل حدیث عالم حافظ ابویحی نورپوری صاحب مناظرہ کے لئے جہلم گئے اور بغیر مناظرہ کے واپس آئے، حنفی عالم مفتی طارق مسعود صاحب مناظرہ کے لئے جہلم گئے اور بغیر مناظرہ کے واپس آئے، اور آج پھر بریلوی عالم مفتی حنیف  قریشی صاحب مناظرہ کے لئے جہلم  گئے اور بغیر مناظرہ کے واپس آئے ۔آپ ان باتوں سے اچھی طرح اندازہ لگاسکتے ہیں کہ مرزا کبھی مناظرہ کی غرض سے ادنی سے ادنی عالم کا سامنا بھی نہیں کرسکتے ہیں ، جماعت کے بڑے عالم کی شرط تو صرف راہ فرار کی غرض سے ہے جیساکہ میں نے پہلے کہا کہ وہ اتنے دنوں سے مناظرہ کا چیلنج دے دے کر سیانا ہوگیا ہے اور یہ معلوم ہوگیا ہے کہ کیسی کیسی شرط لگانی ہے جس سے اسے راہ فرار مل سکے ۔
مناظرہ کے معاملہ میں میرا یہ ماننا ہے کہ مرزا کے پاس مناظرہ کی ذرہ برابر بھی  اہلیت نہیں ہے ، انہوں نے ترجمہ پڑھ پڑھ کر اسلام کے بارے میں معلومات حاصل کی ہے جبکہ ہمارا دین عربی زبان میں ہے ، اس دین سے جڑے متعدد علوم وفنون ہیں ۔ دین اسلام کا ایک پائیدار عالم عربی زبان کے ساتھ قرآن وحدیث سے جڑے جملہ  علوم وفنون کا جانکار ہوتا ہے ۔ مرزا صاحب جب عربی عبارات نہیں پڑھ سکتے ، سمجھنا تو دور کی بات ہے ، انہیں اسلامی علوم و فنون سے  واسطہ نہیں ہے   پھر وہ دین اسلام کا مناظر کیسے ٹھہرے گا؟  اگر آپ سمجھتے ہیں کہ وہ مناظر نہیں ہےیا مناظرہ کی اہلیت نہیں رکھتا ہے تو پھر علماء کا مرزا کو مناظرہ کے لئے چیلنج کرنا کیا واقعتا ٹھیک ہے؟ کیا اس سے مسلمانوں کو فائدہ ہوسکتا ہے یا نقصان ہورہا ہے اس کو پروموٹ کرکے؟
میں تو یہی سمجھتا ہوں کہ  مناظرہ کے لئے مرزا کا چیلنج قبول کرنا یا مرزا کو چیلنج دینا بالکل بھی صحیح نہیں ہےوجہ صاف ہے کہ نہ وہ مناظرہ کی اہلیت رکھتا ہے اور نہ ہی وہ مناظرہ کرنا چاہتا ہے ۔ 26 /نومبرکے مناظرہ کا سب کو انتظار تھا جبکہ مرزاصاحب کے آفیشیل یوٹیوب چینل پر اتوار کے درس کا اعلان پہلے سے کیا جاچکا تھا ، اگر مرزا کو مناظرہ کرنا ہوتا تو وہ بھی مناظرہ کا اعلان کرتے یامناظرہ کے لئے خود کو فارغ رکھتے مگراتوار کو لچکرکااعلان کرکے بیٹھے ہیں ۔کیا آپ  اس  بات سے اندازہ نہیں لگاسکتے ہیں ۔
خواہ مخواہ بعض علماء نے مرزا کا نام لے کرانہیں  زیادہ ہائی لائٹ کردیا ، اب وہ لوگوں میں مشہور ہوچکا ہے لہذا ان کی غلط فہمیوں کاازالہ تو بنتا ہے مگر مناظرہ کے لئے دوبارہ کوشش کرنا بے سود معلوم ہوتا ہے ۔ علمی انداز میں ان کی غلط فہمیوں کا رد ہو یہی کافی ہے ۔مرزا کے فتنے سےبڑھ کر بھی بڑے بڑے فتنےہمارے یہاں موجود ہیں کیا ہم ان فتنوں کا حل مناظرہ ہی سمجھتے ہیں ؟ نہیں نا تو اس مرزئی فتنے کو بھی اسی انداز میں لیں ۔ ہاں آن لائن گفتگو کے لئے کسی مسئلہ پر آئے تو آن لائن مباحثہ کیا جاسکتا ہے مگر اکیڈمی جاکر اور فیس ٹو فیس مناظرہ کے لئے اب سوچنا بھی بے سود ہے۔
 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔