Monday, December 12, 2022

تال اور جھیل

 
تال اور جھیل
مقبول احمد سلفی /جدہ دعوہ سنٹر، سعودی عرب

یوں تو کائنات میں بہت سارے خوشنما مناظر پائے جاتے ہیں بلکہ قدرت کی ہر بناوٹ اپنی ایک خاص پہچان اور خوبصورتی رکھتی ہے لیکن حسین وادیاں، سہانی جھیل اور دلکش پہاڑی مناظر انسانوں کے لئے کچھ زیادہ ہی مطمح نظر ہوتے ہیں ۔میری بودوباش بھی کچھ ایسے ہی دلکش ودلفریب مناظر  سے مربوط  ہے جس پر خالق کائنات کی جتنی حمدوثنا بیان کی جائے کم ہے۔
دراصل میرا ضلع ہمالیہ پہاڑ کے دامن میں کچھ اس انداز میں بسا ہوا ہے کہ کوہ ہمالیہ اپنے حسن کے ساتھ ان علاقوں کو بھی حسین بنارہاہے۔ ظاہر سی بات ہے کوہ کا نشیبی حصہ ہی بودوباش کے قابل ہوگا اور کوہ سے متصل ہونے کے سبب وہاں پانی کے حسین وجمیل نظارے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ کوہ ہمالیہ کی دین ہے کہ اس کے نشیبی علاقوں میں کہیں پانی کے چھوٹے چھوٹے تالات تو کہیں آنکھوں کو لبھانے والے تال اور کہیں دل کو اپنی جانب کھینچنے والی جھیل نظر آتے ہیں جو نہ صرف وہاں بسنے والوں کے لئے سامان راحت وسکون ہیں بلکہ  دور بسنے والوں کو بھی اپنی طرف کھینچ کھینچ کر لانے والےہیں ۔
تالاب کی بات کریں تو یہ پانی کا وہ لمباچوڑا اور گہرا حصہ ہے جس میں برساتی پانی کے ساتھ ہمالیہ سے بہنے والے پانی اور بہنے والے چشموں  کا پانی گرتا ہےاور یہ تالاب عموما انسانی بستی کے قریب ہوتے ہیں ۔
جہاں تک تال اور جھیل کی بات ہے تویہ بھی تالاب نمامگر لمبائی ، چوڑائی اور گہرائی میں اس سے کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔یہ اس وقت وجود میں آتے ہیں جب دریا اپنی روانی  سے بہتے وقت اپنی گزرگاہ میں نشیبی علاقے کو کبھی چوڑی وادی تو کبھی جھیل بنادےجیسے نینی تال کی نینی جھیل ہے۔
تال اور جھیل دونوں ہم معنی ہیں ،  اس کو بڑا تالاب بھی کہہ سکتے ہیں یا دوسرے لفظوں میں پانی کا وہ بڑا ذخیرہ جو تالاب سے بہت بڑا اور گہرا ہو، جھیل کہلاتا ہے۔عموما تال آبادی سے دور میدانی اور پہاڑ کے نشیبی علاقوں میں ہوا کرتے ہیں ۔تال میں تنے کی  بھی پیداوار ہوتی ہے جسے کھانے کے لئے ہاتھی اوردیگر جانوروہاں آیا کرتے ہیں ۔ تال اور جھیل کا پانی کہیں میٹھا تو کہیں نمکین ہوتا ہے اور جہاں نمکین ہوتا ہےوہاں ا یسی جھیلوں سے نمک بھی برآمد ہوتا ہے۔
سڑکیں اور سواریاں :
تال و جھیل والے خطے اور ضلع میں وہاں کی سڑکیں اور سواریاں مزیداس طرح حسن پیدا کررہی ہیں گویا گزرنے والا ہر راستہ اورچلنے والی ہر سواری اپنی طرف متوجہ کرتی ہو۔یہاں کےر استے بھی مختلف قسم کے ہیں اور سواریاں بھی مختلف قسم کی ہیں جن سب کی تفصیل یہاں پیش کرنا قدرے مشکل ہے اس لئے اہم سڑکوں کے وضاحت پر ہی اکتفا کیا جارہا ہے اور اہم ترین سواریوں میں ٹرین، بس اور بیل گاڑیاں ہیں ۔
 
 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔